عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگتی/جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں بلور، کٹھوعہ میں شہریوں کی ہلاکت اور گلمرگ میں فحش فیشن شو کے معاملے پر شدید ہنگامہ ہوا۔
جیسے ہی ایوان میں سوالات کا سیشن شروع ہوا، نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے اراکین اسمبلی اپنی نشستوں سے کھڑے ہو گئے اور بلور کٹھوعہ میں شہریوں کی ہلاکتوں پر بحث کا مطالبہ کرنے لگے۔ اس ہنگامے کے دوران، ایم ایل اے بنی ڈاکٹر رمیشور سنگھ، جن پر ہفتہ کی رات بلور میں حملہ ہوا تھا، ایوان کے اندر جانے کی کوشش کر رہے تھے لیکن مارشلز نے انہیں روک دیا۔
اسپیکر نے بار بار این سی اراکین کو خاموش رہنے اور اپنی نشستوں پر بیٹھنے کی ہدایت دی، لیکن انھوں نے اپنا احتجاج جاری رکھے رہے۔
اسی دوران، ایم ایل اے کپواڑہ میر محمد فیاض نے گلمرگ میں ہونے والے فحش فیشن شو کے منتظمین کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
ایوان میں ہنگامہ جاری رہا تو اسپیکر نے واضح کیا کہ اسمبلی بلور ہلاکتوں پر بحث نہیں کر سکتی، کیونکہ یہ معاملہ اسمبلی کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ انہوں نے جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن ایکٹ 2019 کے سیکشن 32 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پولیس اور عوامی نظم و نسق اسمبلی کے دائرہ کار میں نہیں آتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر نے پہلے ہی اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
اسی طرح، اسپیکر نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے فیشن شو کے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے، اس لیے اس پر ایوان میں بات نہیں ہو سکتی۔
آخر میں، اسپیکر نے ایم ایل اے بنی ڈاکٹر رمیشور سنگھ پر حملے کی مذمت کی اور اس واقعے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا۔