عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں/جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ میں منگل کو عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے ایم ایل اے معراج ملک کی پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت گرفتاری کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے بھڑک اٹھے، جس کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ اس جھڑپ میں ایک سینئر پولیس افسر سمیت پانچ اہلکار زخمی ہوئے۔
اطلاعات کے مطابق منگل کے روز ڈوڈہ کے ڈوندی علاقے میں معراج ملک کی رہائی کے حق میں جمع ہوئے سیکڑوں مظاہرین نے احتجاجی جلوس نکالا جس دوران کئی مقامات پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان پتھراو ٔاور جوابی پتھراو ٔکے مناظر دیکھنے ملے۔ معلوم ہوا ہے کہ ڈوڈہ کے ڈوندی علاقے میں پولیس نے تشدد پر اتر آئی بھیڑ کو منتشر کرنے کی خاطر ٹیر گیس شلنگ کی۔ شدید احتجاج کے پیش نظر ڈوڈہ ضلع میں انٹر نیٹ خدمات کو احتیاطی طورپر معطل کردیا گیا۔حکام نے ڈوڈہ میں کسی بھی بڑے ناخوشگوار واقعے کو روکنے کے لئے بھاری تعداد میں سیکورٹی فورسز کو تعینات کر دیا ہے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ معراج ملک ایک عوامی نمائندہ ہیں اور ان پر پی ایس اے جیسا سخت قانون نافذ کرنا جمہوری اقدار کے منافی ہے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ معراج ملک کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ادھر ڈوڈہ کے ساتھ ساتھ اننت ناگ اور جموں میں بھی عام آدمی پارٹی کے کارکنان نے معراج ملک کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے اور حکومت پر زور دیا کہ وہ ایم ایل اے کو رہا کرے۔
جموں میں پریس کلب کے سامنے عام آدمی پارٹی کے کارکنوں نے احتجاج کیا اور الزام لگایا کہ معراج ملک کو جرم بے گناہی کے الزام میں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جیل منتقل کیا گیا۔دریں اثنا انتظامیہ نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو ٹالنے کی خاطر ضلع ڈوڈہ کو فوجی چھاونی میں تبدیل کردیا ہے اور چپے چپے پر سیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے تاہم اس کے باوجود بھی لوگ معراج ملک کی رہائی کی مانگ کو لے کر سڑکوں پر نکل رہے ہیں۔واضح رہے کہ معراج ملک کو پیر کے روز انتظامیہ نے پی ایس اے کے تحت حراست میں لیا تھا، جس پر وادی اور جموں خطے میں سیاسی اور عوامی سطح پر شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے۔
معراج ملک کی گرفتاری کے خلاف ڈوڈہ میں احتجاج، پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں پانچ اہلکار زخمی، انٹرنیٹ خدمات معطل
