عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں/اپوزیشن لیڈر سنیل شرما نے ہفتے کے روز نیشنل کانفرنس پر شدید حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ پارٹی نے انتخابات سے قبل مفت بجلی کا وعدہ کرکے عوام کے ساتھ ’’انتخابی دھوکہ دہی‘‘ کی، اور اب لوگوں پر 20 فیصد بجلی سرچارج مسلط کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔سنیل شرما نے کہا کہ این سی کا 2024 کا انتخابی منشور اپنی ہی جھوٹی یقین دہانیوں کے بوجھ تلے گر چکا ہے۔انہوں نے کہا، ’’عمر عبداللہ نے جموں و کشمیر میں ہر گھر کو 200 یونٹ مفت بجلی دینے کا وعدہ کیا تھا۔ آج ایک سال سے زائد عرصہ گزر جانے کے بعد اس وعدے کو پورا کرنے کے بجائے ان کی حکومت عوام کو صبح شام یعنی ’’پیک اوورس‘‘کے دوران20 فیصد کے بے تحاشا اضافے کے ذریعے لوٹنے کی تیاری کر رہی ہے۔‘‘
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو براہِ راست چیلنج کرتے ہوئے شرما نے کہا کہ اگر عمر عبداللہ میں ’’ذرا بھی سچائی ہے‘‘ تو وہ بتائیں کہ کتنے گھروں کو حقیقت میں 200 یونٹ مفت بجلی فراہم ہوئی۔ ’’عوام کو جاننے کا حق ہے کہ انہیں کس حد تک گمراہ کیا گیا ہے‘‘شرما نے کہا کہ بی جے پی کسی بھی ایسے اقدام کی سخت مزاحمت کرے گی جو عام شہریوں پر مالی بوجھ بڑھائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجوزہ ٹیرف اضافہ پہلے ہی سیاسی جماعتوں، تاجروں اور عام صارفین کے درمیان شدید غصے کا سبب بن چکا ہے، اور ہر کوئی اسے ’’ناجائز، استحصالی اور عوام مخالف فیصلہ‘‘ قرار دے رہا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ این سی حکومت فوری طور پر اس تجویز کو واپس لے اور انتخابات کے دوران کیے گئے وعدے پورے کرے، بجائے اس کے کہ انہی لوگوں کو سزا دے جن کے مسائل کا ازالہ کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
صبح و شام بجلی میں 20فیصد سرچارج،نیشنل کانفرنس کا 200یونٹ مفت بجلی دینے کا ’انتخابی دعویٰ ‘بے نقاب ہوگیا: سنیل شرما