عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی جامع نظرثانی سمیت دیگر معاملات پر حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان تعطل جو کہ تین ہفتوں سے زیادہ عرصہ سےبدستور جاری ہے اور اپوزیشن ارکان نے منگل کو راجیہ سبھا میں بھی ان امور پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔
مانسون اجلاس کے آخری تین ہفتوں میں ہنگامہ کی وجہ سے وقفہ صفر کی کارروائی ایک دن کے لیے بھی ہموار طریقے سے نہیں چل سکی۔ حکمراں جماعت اور اپوزیشن کے درمیان تعطل کی وجہ سے اس دوران جو بھی بل پاس ہوئے ہیں وہ اپوزیشن کی غیر موجودگی میں یا پھر ہنگامہ کے درمیان پاس ہوئے ہیں۔ اپوزیشن جہاں ووٹر لسٹ پر نظرثانی کے عمل اور دیگر امور پر بات کرنے کے مطالبے پر بضد ہے، حکمران جماعت کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن ایک خود مختار آئینی ادارہ ہے اور ویسے بھی یہ معاملہ عدالت میں زیر التوا ہے، اس لیے اس پر بات نہیں کی جا سکتی۔
صبح قانون سازی کے دستاویزات ایوان میں پیش کیے جانے کے بعد ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے بتایا کہ انہیں ضابطہ 267 کے تحت تحریک التواء کے 21 نوٹس موصول ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چار موضوعات پر دیے گئے ان نوٹسوں میں سے کچھ مناسب فارمیٹ میں نہیں ہیں اور 11 ایسے موضوعات پر دیے گئے ہیں جو عدالت میں زیر التواء ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ نوٹس ضابطے کے مطابق نہیں ہیں، اس لیے ان میں سے کوئی بھی قبول نہیں کیا گیا۔
اس پر دراوڑ منیتر کژگم (ڈی ایم کے) کے تروچی شیوا نے ضابطہ 266 کے تحت سوال اٹھایا اور کہا کہ نشست کو ضابطہ 267 کے بارے میں پہلے کے التزام کے مطابق فیصلہ کرنے کے بجائے، اپنا التزام دینا چاہیے۔
ترنمول کانگریس کے ڈیرک اوبرائن نے ضابطہ 29 کے تحت سوال اٹھایا اور انکم ٹیکس جیسے اہم بل کو ضمنی فہرست میں لانے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اہم بل ہیں۔ ممبران کو ان کے بارے میں پہلے آگاہ کر دینا چاہیے تھا۔ انہوں نے بہار میں ووٹر لسٹ پر نظرثانی کے معاملے پر بھی بحث کا مطالبہ کیا۔ ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے کہا کہ نشست ضابطے کے مطابق چلتی ہے اور وہ ضابطے کے مطابق انتظامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے وقفہ صفر کی کارروائی شروع کرنے کے لیے ڈاکٹر فوزیہ خان کا نام لیا لیکن اپوزیشن ارکان نے ہنگامہ تیز کردیا۔ مسٹر ہری ونش نے ارکان سے اپیل کی کہ وہ ایوان کو چلنے دیں لیکن اس کا کوئی اثر نہ ہونے کو دیکھتے ہوئے انہوں نے کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی۔
راجیہ سبھا میں حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان تعطل برقرار، کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی
