عشرت حسین بٹ
پونچھ // جموں و کشمیر پردیش کانگریس کے صدر طارق حمید قرہ کا کہنا تھا کہ ملک کے وزیر اعظم نرندر مودی نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے اس علاقے کا نام نہیں لیا جو علاقہ آزادی سے لیکر آج تک پاکستانی گولہ باری کا نشانہ بنتا آرہا ہے اور حالیہ کشیدگی کے دوران اِ س خطے کے ایک درجن سے زائد لوگوں نے پاکستانی گولہ باری کا سامنا کرتے ہوئے جام اجل نوش فرمایا ہے ۔
قرہ نے سوالیہ انداز میں کہا کہ “کیا یہ شہید جو ہیں یہ صرف بیچنے کے واسطے ہیں “انہوں نے کہا کہ “وہ دنیا کو یہ دکھارہے ہیں کہ یہاں اتنے لوگ مارے گئے ہیں اور پونچھ جہاں گولہ باری کے دوران سب سے زیادہ لوگ مارے گئے اس خطے کا وزیر اعظم نے قوم کے نام اپنے خطاب میں نام تک لینا مناسب نہیں سمجھا ۔
انھوں نے کہا اس کا ہمیں بہت افسوس ہےکہ جو خطے ہر بار دشمنوں کی گولیوں کا شکار ہورہا ہے اور ملک کی سلامتی کیلئے اپنا سب کچھ نچھاور کر رہا ہے ،جب قوم کے نام خطاب کیا جائے تو اُس خطاب میں اِس خطے کا نام غائب ہونا سراسر ناانصافی ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منڈی تحصیل کے بایلہ علاقہ میں قاری محمد اقبال جو کہ ضیا العلوم پونچھ میں پاکستانی گولہ باری کی وجہ سے مارے گئے تھے ان کے گھر تعزیت کے بعد زرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قاری محمد اقبال جن کو قومی میڈیا نے ایک دہشت گرد کرار دیا تھا اس کی وہ شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہیں اور ایسے میڈیا چینلز کے خلاف سخت کاروائی کی مانگ کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ قاری محمد اقبال ایک دینی اسکالر تھے جو جامعیا ضیا العلوم میں بچوں کو دینی تعلیم سے آراستہ کرتے تھے ۔اپنے پونچھ دورے کے دوران قرہ نے پونچھ میں پاکستان کی جانب سے ہوئی گولہ باری سے ہوئے نقصانات کا بھی جائزہ لیا اور کشیدگی کے دوران مارے گئے افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت بھی کی۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ پی ایم پیکیج کے تحت پونچھ کے گولہ باری متاثرین کی امداد کی جائے ۔دورے کے دوران ان کے ہمراہ پارٹی کے متعدد سینئر لیڈران بھی موجود تھے۔
دشمن کی گولیوں کا سامنا کرنے والے ’’پونچھ ‘‘کو وزیر اعظم مودی بھول گئے: طارق حمید قرہ
