نئی دہلی// صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے یوم جمہوریہ کی 76ویں سالگرہ کے موقع پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے “ون نیشن ون الیکشن” کے تصور کو گڈ گورننس کی بنیاد قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدام نہ صرف حکمرانی میں تسلسل قائم کرے گا بلکہ پالیسی جمود کو ختم کرے گا، وسائل کے ضیاع کو روکے گا اور مالی دباؤ کو کم کرے گا۔
صدر نے کہا کہ حکومت نوآبادیاتی دور کی باقیات ختم کرنے کے لیے مسلسل اقدامات کر رہی ہے اور برطانوی دور کے فوجداری قوانین کو جدید قوانین سے بدلنے کی مثال پیش کی۔ انہوں نے کہا، “ایسی اصلاحات غیر معمولی بصیرت کی متقاضی ہوتی ہیں، اور ہم نے اس سمت میں ٹھوس اقدامات کیے ہیں”۔
صدر نے “ون نیشن ون الیکشن” کے حوالے سے کہا کہ یہ منصوبہ نہ صرف حکمرانی کے معیار کو بہتر کرے گا بلکہ مالی وسائل کی بچت کا باعث بھی بنے گا۔ انہوں نے قانون سازی میں اصلاحات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بھارتی پینل کوڈ، کرمنل پروسیجر کوڈ، اور ایویڈنس ایکٹ کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ قوانین بھارتی روایات اور جدید تقاضوں کے عکاس بن سکیں۔
صدر مرمو نے ملک کی 75 سالہ ترقی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کے وقت ملک شدید غربت اور بھوک کا شکار تھا، لیکن ہم نے اپنی صلاحیتوں پر یقین رکھا اور ترقی کے لیے مضبوط بنیادیں قائم کیں۔ انہوں نے کسانوں، مزدوروں، اور مختلف طبقوں کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ بھارت کی معیشت اب عالمی سطح پر اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
انہوں نے تعلیم، صحت، اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ڈیجیٹل شمولیت، مالی شفافیت، اور خواتین کی تعلیم کے فروغ پر خاص توجہ دی ہے۔ صدر نے اس بات پر زور دیا کہ آئندہ نسلیں بھارت کی کامیابیوں اور آئین کی رہنمائی کو قدر کی نگاہ سے دیکھیں گی۔
صدر مرمو نے خطاب کے اختتام پر گاندھی جی کے اصولوں پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ سچائی، عدم تشدد، اور ہمدردی پر مبنی معاشرہ ہی بھارت کو ایک مضبوط، منصفانہ، اور خوشحال قوم میں تبدیل کر سکتا ہے۔
صدر مرمو کا قوم سے خطاب: ایک ملک ایک انتخاب کو بہتر حکمرانی کیلئے انقلابی قدم قرار دیا
