کولگام میں عسکریت پسندوں کو پناہ دینے پر پولیس نے مکان ضبط کر لیا
عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں پولیس نے موڈرگام گاؤں میں صفدر علی ڈار کے رہائشی مکان کو ضبط کر لیا ہے، جس پر عسکریت پسندوں کو پناہ دینے کا الزام ہے۔ یہ مکان 6 جولائی 2024 کو ایک انکاؤنٹر کے دوران مکمل طور پر تباہ ہو گیا تھا، جس میں ایک پیرا کمانڈو اور دو عسکریت پسند ہلاک ہوئے تھے۔ اطلاعات کے مطابق، یہ دونوں عسکریت پسند اسی مکان میں چھپے ہوئے تھے جب انکاؤنٹر شروع ہوا۔
آج پولیس نے موقع پر پہنچ کر سرکاری طور پر مکان کو ضبط کر لیا اور ایک سائن بورڈ نصب کر دیا، جس پر درج ہے بطور اطلاع یہ درج ہے کہ ” عام لوگوں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ موڈرگام، کولگام میں واقع، سروے نمبر 214، خسرہ نمبر 360 پر تعمیر شدہ مکمل طور پر تباہ شدہ رہائشی مکان، جو صفدر علی ڈار کے نام پر رجسٹرڈ ہے، غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے سیکشن 25 کے تحت ضبط کر لیا گیا ہے۔
نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ کوئی بھی شخص اس جائیداد کو خریدنے کا مجاز نہیں ہے، جبکہ مالک کو بھی اسے فروخت یا کرایے پر دینے کی اجازت نہیں ہوگی۔
یہ کولگام میں اس نوعیت کی دوسری جائیداد ضبطی ہے جو گزشتہ سال اسی دن ہونے والے انکاؤنٹر کے بعد عمل میں لائی گئی ہے۔ اسی روز کولگام کے چنیگام فریسل گاؤں میں بھی ایک انکاؤنٹر ہوا تھا، جس میں پانچ عسکریت پسند اور ایک فوجی ہلاک ہوئے تھے۔ اس انکاؤنٹر سے منسلک جائیداد کو بھی حال ہی میں پولیس نے انہی قوانین کے تحت ضبط کر لیا ہے۔