عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں// ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے) کی ایک ٹیم نے منگل کو جموں و کشمیر آرمڈ پولیس (جے کے اے پی) کے ایک پولیس اہلکار کو منشیات دہشت گردی کی مالی معاونت کے معاملے میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ اس کی گرفتاری کے بعد ایجنسی نے مزید شواہد اکٹھے کرنے کے لیے ستواری علاقے میں بیلی چرانہ میں اس کے گھر پر بھی چھاپہ مار کاروائیاں انجام دیں۔
پولیس اہلکار کی شناخت ہیڈ کانسٹیبل سیف الدین کے طور پر کی گئی ہے، جو اس وقت انڈین ریزرو پولیس (IRP) کی چوتھی بٹالین میں تعینات ہے جس کا ہیڈکوارٹر کپواڑہ میں ہے۔
سیف الدین اصل میں ڈوڈہ کا رہنے والا ہے، جو اب بیلی چرانہ میں آباد ہے، اس سے قبل پٹھانکوٹ میں منشیات کی سمگلنگ کے الزام میں اسے گرفتار کیا گیا تھا۔ بعد ازاں اسے ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ اس کے خلاف کرائم برانچ میں دھوکہ دہی کا معاملہ بھی درج کیا گیا ہے۔
تحقیقاتی ایجنسی کے مطابق، سیف الدین کا نام منشیات، رقم اور دیگر اشیاءکی نقل و حمل کے دوران منشیات دہشت گردی کی مالی معاونت کے معاملے کی تحقیقات کے دوران سامنے آیا جس میں سابق وزیر جتیندر سنگھ، جنہیں بابو سنگھ بھی کہا جاتا ہے، بھی شامل ہیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ اہلکار کے خلاف شواہد اکٹھے کرنے کے بعد اسے اس وقت گرفتار کیا گیا، جو بیلی چرانہ میں اپنے گھر میں موجود تھا۔