شاہدرہ حملے میں ملوث ملی ٹینٹ کی معلومات دینے پر 10 لاکھ روپے انعام کا اعلان: پولیس

File Image

عظمیٰ ویب ڈیسک

راجوری// جموں و کشمیر پولیس نے منگل کو راجوری ضلع میں پیر کو ایک شخص کے گھناونے قتل میں ملوث جنگجو کی شناخت اور گرفتاری کے لیے کسی بھی قسم کی معلومات دینے پر 10 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ پیر کو راجوری کے کنڈا گاوں میں محمد رزاق کے گھناونے قتل سمیت عسکری سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے لیے ابو حمزہ کے نام سے شناخت کیے گئے ملی ٹینٹ کیلئے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔
شاہدرہ شریف کے گاوں کنڈا میں عسکری حملے میں جاں بحق ہونے والے محمد رزاق کو مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا جس میں علاقہ بھر سے سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ اہل خانہ، عزیز و اقارب اور اہل علاقہ نے انہیں سسکیوں اور آہوں کے درمیان سپردِ خاک کیا۔ نماز جنازہ دوپہر 2.30 بجے کنڈا گاوں میں ادا کی گئی جس میں سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی۔
ان کے والد محمد اکبر بھی ملی ٹینسی کا شکار تھے کیونکہ سال 2003 میں ملی ٹینٹوں نے ان کا گلا کاٹ دیا تھا۔
رزاق کو اپنے والد کے قتل کے بعد ہمدردی کی بنیاد پر محکمہ سماجی بہبود میں تعینات کیا گیا تھا اور وہ محکمہ میں جونیئر اسسٹنٹ کے طور پر کام کر رہے تھے۔ رزاق کا بڑا بیٹا صرف 15 سال کا ہے۔
قبل ازیں، جب رزاق کی گولیوں سے چھلنی لاش ان کے گھر پہنچی تو علاقے میں کہرام مچ گیا کیونکہ ہر کوئی مرحوم کی روح کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ان کے گھر کا رخ کر رہا تھا۔ مقامی لوگوں کے مطابق وہ ایک شفیق دل اور مدد گار انسان تھے جو لوگوں کو جب بھی ضرورت پڑتے ان تک پہنچنے میں ہمیشہ آگے رہتے تھے۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ دہشت گرد اپنی شناخت ظاہر کیے بغیر مقامی لوگوں سے پوچھ گچھ کرکے ان کے گھر پہنچے تھے۔ وہ اس کے گھر میں چھپے ہوئے تھے اور جب رزاق نماز کی ادائیگی کے بعد اندر داخل ہوا تو ملی ٹینٹوں نے اس پر فائرنگ کر کے اسے شدید زخمی کر دیا۔ اسے قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں پہنچنے پر اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔
ان کا خیال تھا کہ ملی ٹینٹ غالباً رزاق کے بھائی طاہر خورشید پر حملہ کر رہے تھے، جو ٹیریٹوریل آرمی میں ایک اہلکار ہیں، لیکن پولیس اور انتظامیہ کی طرف سے کوئی تصدیق نہیں ہو سکی۔