عظمیٰ ویب ڈیسک
بڈگام/نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے وزیر اعظم مودی کے خطاب پر پلٹ وار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی جموں خطہ میں بڑھتے ہوئے ملی ٹینسی کے واقعات پر خاموش ہیں لیکن وہ خاندانی سیاست کو اپنا ہتھیار بنا رہے ہیں کیونکہ ان کے پاس اس کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے جس وہ جموں و کشمیر میں بیچ سکیں۔
آرٹیکل 370 پر پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف کے ریمارکس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ پاکستان کو اپنے معاملات خود سنبھالنے چاہئیں اور جموں و کشمیر کے اسمبلی انتخابات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔
انھوں نے کہا پاکستان کا ہم سے کیا تعلق؟ ہم پاکستان کا حصہ نہیں ہیں۔ انہیں اپنا ملک سنبھالنے دیں اور ہمیں اپنا ملک سنبھالنے دیں۔ میں ان کے لیے مناسب نہیں سمجھتا کہ وہ ہمارے انتخابات کے بارے میں کوئی بات کریں یا کوئی نصیحت دیں۔ انہیں اپنی جمہوریت بچانے دیں، ہم اپنی جمہوریت میں حصہ لے رہے ہیں۔
وزیر اعظم کے ریمارکس کے بارے میں پوچھے جانے پر کہ تینوں خاندانوں کا خیال ہے کہ ان سے پوچھ گچھ نہیں کی جا سکتی، عمر عبداللہ نے ان پر جوابی حملہ کیا، یہ پوچھا کہ مودی نے پارلیمنٹ میں آخری بار سوال کا جواب کب دیا تھا۔ میں نے انہیں کبھی پارلیمنٹ میں کسی سوال کا جواب دیتے نہیں دیکھا۔ ہم وہ ہیں جو جیتنے کے بعد تمام سوالوں کے جواب دیتے ہیں، ہم چھپ کر نہیں جاتے۔
خاندانی سیاست کو نشانہ بنانے کے علاوہ وزیر اعظم کو جموں و کشمیر میں بیچنے کے لیے اور کچھ نہیں ہے: عمر عبداللہ
