عظمی ویب ڈیسک
سری نگر/نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) پر جموں و کشمیر کی موجودہ سیاسی اور آئینی صورتحال کے لیے براہِ راست ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ پی ڈی پی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ساتھ اتحاد کر کے ریاست کو ایسے دوراہے پر پہنچایا، جس کا انجام دفعہ 370 کی منسوخی کی صورت میں سامنے آیا۔
اننت ناگ میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا، ’پی ڈی پی نے ہی بی جے پی کو یہاں لاکر لوگوں کے سروں پر بٹھایا۔ اگر اُس وقت مفتی محمد سعید نے نیشنل کانفرنس اور کانگریس کی پیشکش کو قبول کیا ہوتا، تو جموں و کشمیر کو اپنی آئینی حیثیت سے محروم نہیں ہونا پڑتا۔‘انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی نے اپنے سیاسی مفادات کی خاطر بی جے پی سے اتحاد قائم کیا، جس کے نتیجے میں ریاست کو نہ صرف خصوصی درجے سے ہاتھ دھونا پڑا بلکہ عوامی اعتماد، سلامتی اور خودمختاری بھی زک پہنچی۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے طنزیہ لہجے میں کہا، ’آج پی ڈی پی عوام کو دھوکہ دے رہی ہے، لیکن لوگ بخوبی جانتے ہیں کہ بی جے پی کو یہاں کون لایا۔ اللہ نے پی ڈی پی کو غرق کیا ہے اور آگے بھی کرے گا۔‘ان کا مزید کہنا تھا کہ پانچ اگست 2019 کے بعد جس طرح جموں و کشمیر کی شناخت، خودمختاری اور خصوصی مراعات ختم کی گئیں، وہ سب کچھ پی ڈی پی کے غلط فیصلوں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اس جدوجہد کو جاری رکھے گی تاکہ ریاست کو اس کا کھویا ہوا مقام دوبارہ دلایا جا سکے۔
جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال کی ذمہ دار پی ڈی پی ہے: ڈاکٹر فاروق عبداللہ
