عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے پانپور علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک خاندان نے پارس اسپتال سرینگر میں مبینہ طور پر طبی غفلت کے باعث اپنے مریض کی موت کےخلاف احتجاج کیا۔
خاندان کے افراد نے الزام لگایا کہ 34 سالہ مریض وسیم احمد پٹھان، جو بلال کالونی پانپور کارہائشی تھا، ڈاکٹروں کی غفلت کے باعث پارس اسپتال میں جان کی بازی ہار گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وسیم کو آٹھ روز قبل آنتوں کے انفیکشن کے علاج کے لیے اسپتال میں داخل کیا گیا تھا، اور آج صبح اس کی موت واقع ہوئی۔
وسیم کے اہل خانہ اور رشتہ دار اسپتال کے باہر جمع ہوئے، احتجاج کیا اور انصاف کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین کے مطابق، ڈاکٹر نے علاج کے لیے 2.5 لاکھ روپے وصول کیے، لیکن اس کے باوجود مناسب دیکھ بھال نہیں کی گئی، جس کے نتیجے میں وسیم کی موت واقع ہوئی۔
خاندان نے بتایا کہ وسیم کی چند روز قبل ایک رسولی نکالی گئی تھی اور اسے اسپتال سے چھٹی دی گئی تھی، تاہم اگلے ہی دن اسے دوبارہ درد کی شکایت ہوئی اور وہ واپس اسپتال لایا گیا۔
وسیم کے بھائی نے بتایا ڈاکٹروں نے پہلی سرجری کے دوران اس کی آنت کو نقصان پہنچایا تھا، جس کے بعد اسے دوبارہ آپریشن کروانا پڑا۔
انہوں نے مزید کہا یہ صرف لاپرواہی نہیں، بلکہ قتل ہے۔ ہم ڈاکٹر اور اسپتال انتظامیہ کے خلاف سخت کارروائی چاہتے ہیں۔
دیگر مظاہرین نے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے کا سنجیدہ نوٹس لیں۔
احتجاجی خاندان نے فوری تحقیقات اور ملوث ڈاکٹر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے صحت محکمہ اور متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت قدم اٹھائیں تاکہ متاثرہ خاندان کو انصاف مل سکے۔
دریں اثناء، پارس اسپتال کی انتظامیہ سے رابطہ ممکن نہ ہو سکا۔