عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جموں و کشمیر کے نامور آل راؤنڈر اور وادی کے پہلے بین الاقوامی کرکٹر پرویز رسول نے کرکٹ کے تمام فارمیٹس سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا ہے۔ 36 سالہ پرویز رسول نے سترہ سالہ فسٹ کلاس کیریئر کے بعد پیر کے روز باقاعدہ طور پر بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کو اپنے فیصلے سے آگاہ کیا۔پرویز رسول کا شمار ان کھلاڑیوں میں ہوتا ہے جنہوں نے جموں و کشمیر کرکٹ کو قومی سطح پر ایک منفرد شناخت دلائی۔ وہ نہ صرف بھارت کی نمائندگی کرنے والے جموں و کشمیر کے پہلے کھلاڑی بنے بلکہ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں شامل ہونے والے بھی خطے کے پہلے کرکٹر تھے۔
سترہ سالہ فسٹ کلاس کیریئر کے دوران رسول نے شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے 352 وکٹیں حاصل کیں اور 5,648 رنز اسکور کیے۔ وہ بیٹنگ اور بولنگ دونوں میں اپنی صلاحیتوں کے سبب ٹیم کے لیے ایک قابلِ اعتماد آل راؤنڈر سمجھے جاتے تھے۔
ریٹائرمنٹ کے موقع پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے پرویز رسول نے کہا،’جب ہم نے کرکٹ شروع کی تھی تو بہت کم لوگ جموں و کشمیر کی کرکٹ کو سنجیدگی سے لیتے تھے، مگر ہم نے بڑی بڑی ٹیموں کو شکست دی اور رنجی ٹرافی سمیت بی سی سی آئی کے دیگر ٹورنامنٹس میں بہترین کارکردگی دکھائی۔ میں نے طویل عرصہ ٹیم کی قیادت کی، اور یہ میرے لیے باعثِ فخر ہے کہ میں نے ریاستی کرکٹ کی ترقی میں اپنا کردار ادا کیا۔پرویز رسول نے اگرچہ بھارت کی جانب سے صرف دو بین الاقوامی میچ کھیلے ایک ون ڈے اور ایک ٹی ٹوئنٹی تاہم انہوں نے گھریلو سطح پر اپنی مستقل کارکردگی سے خود کو ایک قابل اعتماد آل راؤنڈر کے طور پر منوایا۔
پرویز رسول کا تعلق جنوبی کشمیر کے بجبہاڑہ علاقے سے ہے۔ وہ طویل عرصے تک جموں و کشمیر ٹیم کے کپتان رہے اور ان کی قیادت میں ٹیم نے کئی اہم فتوحات حاصل کیں۔مقامی کرکٹ حلقوں نے ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پرویز رسول نے وادی کے نوجوانوں کے لیے کرکٹ میں ایک نئی راہ دکھائی اور جموں و کشمیر کو قومی کرکٹ کے نقشے پر ایک نمایاں مقام دلایا۔ان کے ریٹائر ہونے کے بعد ریاستی سطح پر یہ بحث بھی شروع ہو گئی ہے کہ وہ آئندہ کوچنگ یا کرکٹ انتظامیہ میں کس کردار میں نظر آئیں گے، کیونکہ ان کے تجربے سے آنے والی نسلوں کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع مل سکتا ہے۔