عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جمعرات کو اعلان کیا کہ یونین ٹیریٹری میں ڈیلی ویجرز کی مستقلی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک پینل تشکیل دیا گیا ہے، جو چھ ماہ کے اندر اپنی سفارشات حکومت کو پیش کرے گا۔ وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ نیشنل کانفرنس حکومت جموں و کشمیر میں سرکاری محکموں میں خالی اسامیوں کو پرُ کرنے کے لیے تیز ترین بھرتی کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
اسمبلی میں بی جے پی ایم ایل اے ستیش شرما کے سوال کا جواب دیتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا، پچھلی اسمبلی سیشن میں ایک کمیٹی کا اعلان کیا گیا تھا، اور اس کے قیام کا باضابطہ حکم جاری کیا گیا ہے۔ یہ کمیٹی چیف سیکرٹری کی سربراہی میں تشکیل دی گئی ہے جو اس معاملے کا جائزہ لے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کمیٹی کو چھ ماہ کا وقت دیا گیا ہے، اور جب اس کی سفارشات موصول ہوں گی، تو حکومت ان پر مناسب کارروائی کرے گی۔ بدھ کے روز جموں کشمیرحکومت نے یونین ٹیریٹری میں ڈیلی ویجرز کی مستقلی کے مسائل کا جائزہ لینے کے لیے چھ رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ تیز بھرتی کے معاملے پر بات کرتے ہوئے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت خالی آسامیوں کو جلد از جلد پُر کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا جموں و کشمیر حکومت نے گزشتہ دو سالوں میں بھرتی کے عمل کو تیز کر دیا ہے، اور اب تک 15,000 سے زائد اسامیاں پُر کی جا چکی ہیں۔ ان میں سے 13,466 نان گزٹیڈ اسامیوں کو جے کے ایس ایس بی (JKSSB) کو بھیجا گیا، جن میں سے 9,351 پر بھرتی مکمل ہو چکی ہے۔اسی طرح، 2,390 گزٹیڈ اسامیاں جے کے پی ایس سی (JKPSC) کو بھیجی گئیں، جن میں سے 2,175 پر بھرتی مکمل کر لی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت بھرتی کے عمل کو مزید منظم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔
عمر عبداللہ کا کہنا تھا کہ ہم نے 10,757 ملٹی ٹاسک سروس (MTS) کی اسامیوں کی نشاندہی کی ہے، جو اس وقت محکمہ خزانہ کے جائزے میں ہیں۔ انہیں جلد ہی بھرتی ایجنسیوں کو بھیجا جائے گا۔ اس کے علاوہ، 6,000 مزید اسامیاں بھرتی کے لیے تیار ہیں اور جلد ہی ان کے لیے اشتہار جاری کیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا حکومت نے بھرتی کے عمل کو تیز کرنے کے لیےپے لیول 5 (₹29,200-92,300) تک کی تمام اسامیوں کے لیے انٹرویو کا عمل ختم کر دیا ہے۔ حال ہی میں 14 فروری 2025 کو جاری کردہ حکم کے مطابق، پے لیول 6 کی اسامیوں کے لیے بھی انٹرویو کی شرط ختم کر دی گئی ہے، جس میں جونیئر انجینئر اور نائب تحصیلدار کے عہدے شامل ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت بھرتی کے عمل میں شفافیت اور استعداد بڑھانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔
عمر عبداللہ نے کہا منصفانہ بھرتی کو یقینی بنانے کے لیے، 22 نومبر 2022 کو بھرتی کے ضوابط میں ترامیم کی گئیں۔ اب کمپیوٹر بیسڈ تحریری امتحانات لیے جائیں گے، اور جہاں ممکن ہو، ایک ہی امتحان متعدد آسامیوں کے لیے منعقد کیا جائے گا۔ جے کے پی ایس سی (JKPSC) اور جے کے ایس ایس بی (JKSSB) کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ہدف پر مبنی حکمت عملی اپنائیں اور مقررہ مدت میں بھرتیوں کو مکمل کریں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا ہمارا ہدف ہے کہ سال کے آخر تک 1,502 گزٹیڈ اور 5,751 نان گزٹیڈ اسامیوں پر بھرتی مکمل کی جائے، جن میں 150 جونیئر انجینئر کے عہدے بھی شامل ہیں۔انھوں نے مزید کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے محکمے میں بھی بھرتی کا عمل جاری ہے۔ ہم 150 گزٹیڈ اسامیوں کی بھرتی پر کام کر رہے ہیں، جن میں اسسٹنٹ پروفیسرز، لائبریرین اور فزیکل ٹریننگ انسٹرکٹرز شامل ہیں۔عمر عبداللہ نے مزید کہا840 اسامیوں میں سے 476 پر بھرتی مکمل ہو چکی ہے، جبکہ باقی 364 کے لیے انتخابی عمل جاری ہے۔ اس کے علاوہ، 116 نان گزٹیڈ اسامیوں کو مالی منظوری کے لیے بھیجا گیا ہے۔
عارضی ملازمین کے مسائل کا جائزہ لینے کیلئے چیف سیکرٹری کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل: وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ
