عظمیٰ ویب ڈیسک
لاہور/اسلام آباد/پاکستان نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ اگر بھارت مزید حملے بند کرے تو وہ کشیدگی میں کمی پر غور کرے گا، کیونکہ دونوں ممالک کی افواج نے ایک دوسرے کی تنصیبات کو نشانہ بنایا، جس سے حالات مزید کشیدہ ہو گئے ہیں۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے گفتگو کے بعد جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہاپاکستان کشیدگی میں کمی پر غور کرے گا اگر بھارت مزید حملے بند کرے، تاہم اگر بھارت نے مزید حملے کیے تو ہمارا جواب بھی ہو گا۔
یہ بیان وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے بھی دہرایا، جبکہ گزشتہ 12 گھنٹوں سے زائد وقت میں دونوں ممالک کی افواج نے ایک دوسرے کی تنصیبات کو میزائلوں سے نشانہ بنایا، جس سے صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق، ڈار کے ساتھ گفتگو میں روبیو نے زور دیا کہ دونوں فریقین کو موجودہ صورتحال میں کمی لانے اور براہ راست رابطہ بحال کرنے کے طریقے تلاش کرنے چاہئیں تاکہ کسی غلط فہمی سے بچا جا سکے۔
روبیو نے پاکستان آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے بھی بات کی اور آئندہ ممکنہ تنازعات سے بچنے کے لیے تعمیری مذاکرات کے آغاز میں امریکی مددکی پیشکش کی۔چین نے بھی بھارت اور پاکستان دونوں سے پرزور اپیل کی کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور پُرامن حل کی جانب لوٹ آئیں۔اسحاق ڈار نے مزید کہانور خان ایئر بیس پر حملے کے بعد ہمارے پاس کوئی اور راستہ نہ تھا، اس لیے سول اور عسکری قیادت نے فیصلہ کیا۔ اب مزید صبر نہیں۔ ہم نے صرف جواب دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہاجو کارروائی سول و ملٹری قیادت نے کی ہے وہ متناسب ہے۔ بہت سی مزید کارروائیاں کی جا سکتی ہیں، ہم اس کے لیے تیار ہیں، مگر فی الوقت یہ کم از کم کارروائی ہے، اور کچھ وقت تک جاری رہے گی۔
ڈار نے دہرایا کہ یہ کارروائی کسی نہ کسی مقام پر ختم ہو گی۔ یہ سب بھارت پر منحصر ہے کہ وہ کیا چاہتا ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشیدگی کم کرنا بھارت کے ہاتھ میں ہے۔انھوں نےکہا یہ بھارت کے ہاتھ میں ہے… اگر بھارتتناؤ کم کرے گا تو ہم بھی کریں گے۔انہوں نے مزید بتایا کہ بھارتی کارروائی کے جواب میں پاکستانی افواج کو سرحدوں پر تعینات کر دیا گیا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کی اور انہیں بھارت کی جارحیت اور پاکستان کی مؤثر جوابی کارروائی، آپریشن بنیان المرصوص کے بارے میں بریفنگ دی۔اس ملاقات میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ بھی شریک تھے۔
وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے بتایا کہ نیشنل کمانڈ اتھارٹی کی کوئی میٹنگ طلب نہیں کی گئی۔تاہم، حکومتی ذرائع کے مطابق، وزیر اعظم نے اس ادارے کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے جو قومی سلامتی کے تحفظ سے متعلق فیصلے کرتا ہے۔خواجہ آصف نے جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہافی الوقت ایٹمی آپشن زیر غور نہیں، لیکن اگر ایسی صورتحال بنی تو تماشائی بھی متاثر ہوں گے۔انہوں نے مزید کہامیں دنیا کو بتا رہا ہوں کہ یہ صرف خطے تک محدود نہیں رہے گا، یہ تباہی بہت وسیع ہو سکتی ہے۔ جو حالات بھارت پیدا کر رہا ہے اس میں ہمارے اختیارات محدود ہوتے جا رہے ہیں۔
بھارت حملے بند کرے تو کشیدگی میں کمی پر غور کیا جائے گا:پاکستانی وزیر خارجہ
