عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/پیر کو جموں کی ایک خصوصی عدالت نے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کو ان دو ملزمان کی 10 دن کی مزید ریمانڈ دے دی، جن پہلگام حملے میں پاکستانی ملی ٹینٹوں کو پناہ دینے کا الزام ہے۔حکام نے بتایاپرویز احمد جوتھر اور بشیر احمد جوتھرکو پہلے 10 دن کے ریمانڈ کے بعد خصوصی این آئی اے عدالت میں پیش کیا گیا، جس نے تحقیقات کو آگے بڑھانے کے لیے ان کی ریمانڈ میں توسیع کر دی۔
ان دونوں کو 22 جون کو گرفتار کیا گیا تھا اور اگلے دن انہیں جموں کی ایک مقامی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں ابتدائی طور پر این آئی اے کو پانچ دن کی ریمانڈ ملی، بعد میں مقدمہ خصوصی عدالت منتقل کر دیا گیا۔این آئی اے کے مطابق، ملزمان نے حملے میں ملوث تین مسلح ملی ٹینٹوں کی شناخت ظاہر کی اور تصدیق کی کہ وہ کالعدم تنظیم لشکرِ طیبہ سے تعلق رکھنے والے پاکستانی شہری تھے۔
این آئی کے کے مطابق پرویز اور بشیر نے جان بوجھ کر ان ملی ٹینوں کو پہلگام کے ہل پارک علاقے میں واقع ایک موسمی ڈھوک(جھونپڑی) میں پناہ دی، جہاں انہوں نے انہیں خوراک، رہائش اور دیگر سہولیات فراہم کیں۔
این آئی اے کا کہنا ہے کہ 22 اپریل کی اس خونی دوپہر کو ان ملی ٹینٹوں نے مذہبی شناخت کی بنیاد پر سیاحوں کو نشانہ بنا کر قتل کیا، جس کے نتیجے میں 26 افراد، جن میں اکثریت سیاحوں کی تھی، ہلاک اور 16 زخمی ہو گئے۔ این آئی اے کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ کشمیر کے سیاحتی مرکز میں حالیہ برسوں کا بدترین حملہ تھا، اور وہ اس خونریز حملے کے پیچھے موجود ملی ٹینٹ نیٹ ورک کی تفتیش جاری رکھے ہوئے ہے۔
پہلگام حملہ: این آئی اے کو دو ملزمان کی پوچھ گچھ کیلئے 10 روزہ مزید ریمانڈ حاصل
