عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر حکومت نے پیر کے روز بتایاپہلگام میں مجوزہ گنڈولا منصوبے کو عارضی طور پر روک دیا گیا ہے کیونکہ تعمیراتی ایجنسی کو زمینی سروے اور تکنیکی مطالعات دوبارہ شروع کرنے کے لیے قومی تحقیقاتی ایجنسی کی اجازت کا انتظار ہے، ۔وزیر سیاحت نے ایوان کو آگاہ کیا کہ جموں و کشمیر کیبل کار کارپوریشن نے تفصیلی منصوبہ رپورٹ (ڈی پی آر) اور متعلقہ کام کی تیاری کے لیے ایک مشاورتی ادارے کے ساتھ معاہدہ طے کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پہلگام حملے کے بعد عائد پابندیوں کے سبب یہ عمل روک دیا گیا۔ 1.4 کلومیٹر لمبے منصوبے کی حد بندی پہلے ہی کی جاچکی ہے، جس میں نچلا ٹرمینل پوائنٹ یاتری نیواس کے قریب اور اوپری ٹرمینل پوائنٹ بیسران میں ہوگا۔ تقریباً 9.13 ہیکٹر اراضی، جو محکمہ جنگلات کی ملکیت ہے، اس منصوبے کے لیے مختص کی گئی ہے۔ اس پر 100 سے 120 کروڑ روپے لاگت آنے کا تخمینہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایجنسی نے ٹوپوگرافیکل اور جیوٹیکنیکل مطالعات کے لیے موقع پر جانے کی اجازت طلب کی ہے۔وزیر نے کہا کہ یہ معاملہ ڈپٹی کمشنر اننت ناگ کے ساتھ زیر غور ہے، جنہوں نے بتایا ہے کہ یہ این آئی اے کے زیر غور ہے۔وزیر نے مزید بتایا کہ جیسے ہی این آئی اے کی منظوری ملے گی، منصوبے پر کام فوراً شروع کیا جائے گا اور اسے 18 ماہ میں مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
پہلگام حملے کے بعد گنڈولا منصوبہ معطل، این آئی اے کی منظوری کے بعد کام دوبارہ شروع ہوگا: جموں و کشمیر حکومت