عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/یوتھ فار پنن کشمیر اور روٹس اِن کشمیر نے سری نگر سے رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ کے خلاف دہلی کی سائبر پولیس میں شکایت درج کرائی ہے، جس میں ان پر ملی ٹینسی کو ہوا دینے اور فرقہ وارانہ نفرت پھیلانے کا الزام لگایا گیا ہے۔
میڈیا کے نام جاری ایک بیان میں دونوں تنظیموں نے کہا گیا ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب قوم ابھی بھی 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے حملے میں 26 شہریوں کے سفاکانہ قتل پر سوگوار ہے، یوتھ فار پنن کشمیر اور روٹس اِن کشمیر نے رکن پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ مہدی کے خلاف قانونی شکایت درج کرائی ہے، اور ان کے اشتعال انگیز بیان پر فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
بیان کے مطابق، حملے سے قبل ایک انٹرویو، جو اب سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے، میں روح اللہ نے سیاحوں کو ’’ثقافتی حملہ آور‘‘ قرار دیا یہ ایک ایسا بیان تھا جو نہایت نفرت انگیز، جان بوجھ کر دیا گیا، اور نظریاتی طور پر خطرناک تھا، جو اب خونریزی کا پیش خیمہ معلوم ہوتا ہے۔
صدر یوتھ فار پنن کشمیر نے کہا ہے کہ یہ کوئی اچانک کہا گیا جملہ نہیں تھا۔ یہ ایک نظریاتی بارودی سرنگ تھی جو دھماکے سے پہلے بچھائی گئی۔ روح اللہ کے الفاظ نے ان ملی ٹینٹوں کو اخلاقی جواز فراہم کیا جنہوں نے بے گناہوں کا قتل عام کیا ۔
یہ شکایت دہلی پولیس کے سائبر کرائم سیل میں درج کی گئی ہے، جس میں روح اللہ پر ملی ٹینسی کو ہوا دینے، فرقہ وارانہ نفرت پھیلانے، اور اجتماعی قتل کو جائز ٹھہرانے کا الزام لگایا گیا ہے۔ اس میں بھارتیہ نیائے سنہیتا (BNS) 2023 کی دفعات 113، 150، 161، اور 197 کے ساتھ ساتھ انسداد غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ، نمائندگی عوام ایکٹ، اور آئی ٹی ایکٹ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
ادھر روٹس اِن کشمیر کے امیت رینہ نے کہاکہ آغا روح اللہ نے ملی ٹینٹوں کو کشمیری معصوموں اور سیاحوں پر مذہب کی بنیاد پر حملہ کرنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے عملی طور پر ملی ٹینٹوں کو سیاحوں کو نشانہ بنانے کا جواز فراہم کیا۔
پہلگام حملہ: یوتھ فار پنن کشمیراور روٹس اِن کشمیر کی رُکن پارلیمان آغا روح اللہ کے خلاف شکایت درج
