مشتاق السلام
سری نگر/کشمیرمیں ہفتہ کے روز تین دہشت گردوں کے رہائشی مکانات کو مسمار کر دیا گیا ہے، جن پر حالیہ پہلگام حملے میں ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ یہ کارروائیاں حکام کی جانب سے ملی ٹینٹوںکے خلاف کریک ڈاؤن کے سلسلے میں کی گئیں ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ پلوامہ ضلع کے مرن علاقے میں لشکرِ طیبہ کے ملی ٹینٹ احسان الحق شیخ کا مکان گزشتہ رات کو منہدم کر دیا گیا۔ احسان الحق شیخ پر پہلگام حملے میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
اسی دوران، کولگام کے متلہامہ علاقے میں ملی ٹینٹ ذاکر احمد گنائی کا مکان دھماکہ خیز مواد سے تباہ کیا گیا۔ ذاکر گنائی کو 2023 سے سرگرم دہشت گردوں میں شمار کیا جاتا ہے اور ان کا بھی پہلگام حملے میں ملوث ہونے کا قوی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
شوپیان کے چھوٹی پورہ علاقے میں بھی لشکرِ طیبہ کے ملی ٹینٹ شاہد احمد کا گھر تباہ کیا گیا۔ شاہد کٹے پربھی پہلگام حملے میں شامل ہونے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔حکام نے اس کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس سے قبل جمعہ کے روز بھی ترال میں دہشت گرد عاصف احمد شیخ اور بجبہاڑہ کے عادل ٹھوکر کے رہائشی مکانات کو انہدام کا سامنا کرنا پڑا تھا، جن پر پہلگام حملے میں ملوث ہونے کے ثبوت ملے تھے۔
حکام نے یہ بھی بتایا کہ ملی ٹینٹوں کے خلاف اس طرح کی کارروائیاں آئندہ بھی جاری رہیں گی اور عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ملی ٹینٹوںکی پناہ دینے یا ان کی مدد کرنے سے گریز کریں۔واضح رہے کہ یہ کارروائیاں دہشت گردوں کے خلاف حکومتی عزم کا حصہ ہیں، جس کا مقصد کشمیر میں ملی ٹینسی کے بڑھتے ہوئے اثرات کو کم کرنا ہے۔
دریں اثناجنوبی کشمیر میں مزید تین ملی ٹنٹوں کے گھروں کو دھماکہ خیزمواد کا استعمال کرتے ہوئے منہدم کر دیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ پلوامہ، شوپیاں اور کولگام اضلاع میں ملی ٹنٹوں کے تین مکانات کو رات کے وقت گر دیا گیا۔
حکام نے بتایاحالیہ حملے کے سلسلے میں، رات کے وقت جنوبی کشمیر میں ملی ٹینٹوںکے تین مکانات کو’دھماکے‘سے گرا دیا گیا۔واضح رہے کہ 24 اور 25 اپریل کی درمیانی شب جنوبی کشمیر میں لشکر طیبہ کے دو ملی ٹنٹوں کے گھروں کو جن کا شبہ تھا کہ پہلگام حملہ آوروں میں شامل تھے، کو دھماکہ خیزمواد کا استعمال کرتے ہوئے منہدم کر دیا گیا تھا۔