عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جموں و کشمیر کے معروف سیاحتی مقام پہلگام میں منگل کے روز پیش آئے دہشت گردانہ حملے میں کرناٹک کے ضلع شیوموگہ سے تعلق رکھنے والے ایک تاجر کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔مہلوک تاجر کی شناخت منجوناتھ راؤ کے طور پر ہوئی ہے، جو ایک کاروباری دورے پر کشمیر آئے تھے۔
کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے منجوناتھ راؤ کی المناک موت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اس واقعے پر ریاستی افسران کے ساتھ ہنگامی میٹنگ کی اور فوری کارروائی کے احکامات جاری کیے۔
سرکاری بیان کے مطابق، کرناٹک حکومت کی ایک اعلیٰ سطحی ٹیم فوری طور پر کشمیر روانہ کر دی گئی ہے تاکہ متاثرہ خاندان کو ضروری مدد اور تعاون فراہم کیا جا سکے۔اطلاعات کے مطابق، پہلگام کے نزدیک واقع سرسبز وادی بیسرن میں جب درجنوں سیاح منگل کی دوپہر گھومنے پھرنے میں مصروف تھے، تو اچانک گھنے جنگلات سے نکل کر دہشت گردوں نے اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ حملے میں منجوناتھ راؤ موقع پر ہی دم توڑ بیٹھے جبکہ دیگر متعدد سیاح زخمی ہو گئے، جن میں سے بعض کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق، فائرنگ کے بعد علاقہ میں شدید افراتفری پھیل گئی اور سیاح جان بچانے کے لیے اِدھر اُدھر بھاگنے لگے۔ سکیورٹی فورسز نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے علاقے کو گھیرے میں لے کر تلاشی مہم شروع کی۔واضح رہے کہ پہلگام حملے نے ایک بار پھر وادی کی امن فضا کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے، جس کی ملک بھر میں شدید مذمت کی جا رہی ہے۔
پہلگام حملہ: کرناٹک کے شیوموگہ سے تعلق رکھنے والے تاجر کی ہلاکت، وزیر اعلیٰ کرناٹک کا اظہار افسوس
