عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر /دہشت گردی کی مسلسل حمایت پر پاکستان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ پہلگام میں دہشت گردانہ حملے سرحد پار دہشت گردی کی حالیہ مثال ہے ۔
ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران وزارت خارجہ کے ترجمان جیسوال نے یاد کیا کہ کس طرح 26/11کے سازشیوں میں سے ایک، تہور رانا کو حال ہی میں امریکہ سے بھارت کے حوالے کیا گیا تھا اور یہ بھی بتایا کہ کس طرح اسامہ بن لادن کو پاکستان میں پناہ دی گئی۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ بھارت امریکی بیانات کو کس نظر سے دیکھتا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف تعاون میں شراکت دار ہو سکتا ہے، تو انہوں نے جواب دیا’’پاکستان کا ریکارڈ دیکھیں، جو حقیقت میں پاکستان بہت واضح ہے، ہم سب جانتے ہیں کہ پہلگام کا حملہ سرحد پار دہشت گردی کی صرف ایک تازہ مثال ہے‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ میں آپ کو یاد دلاتا ہوں کہ حال ہی میں26/11کے سازشی عناصر میں سے ایک، جو کہ بھارت سے ماورائے عدالت 26/11کو ہوا تھا۔
ظاہر ہے کہ ہم میں سے کوئی بھی نہیں بھولا کہ پاکستان نے اسامہ بن لادن کو پناہ دی تھی یہ بات اہم ہے کہ اسامہ بن لادن کو ڈھونڈنے میں مدد کرنے والے ڈاکٹر شکیل آفریدی اب بھی پاکستانی فوج کے ہاتھوں قید ہیں۔
خیال رہے کہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ یہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنازعہ نہیں ہے بلکہ برسلز میں دہشت گردی کے خطرے کا جواب ہے۔ انہوں نے دہشت گردی کے لیے بھارت کی زیرو ٹالرنس اور جوہری بلیک میلنگ کے سامنے نہ جھکنے کی پالیسی کا اعادہ کیا۔
پہلگام میں دہشت گردانہ حملہ سرحد پار دہشت گردی کی حالیہ مثال :رندھیر جیسوال
