حزب اختلاف نے بہار ووٹر لسٹ نظرثانی پر اوم برلا کو لکھا خط، پارلیمنٹ میں فوری بحث کا مطالبہ

KU Admin
4 Min Read

عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/بہار میں ووٹر لسٹ کی نظرثانی (ایس آئی آر) کے عمل پر اپوزیشن پارٹیوں نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا کو ایک مشترکہ خط لکھا ہے، جس میں پارلیمنٹ کے موجودہ اجلاس کے دوران اس اہم معاملے پر فوری اور تفصیلی بحث کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
خط انڈیا اتحاد میں شامل مختلف اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں نے دستخط کر کے ارسال کیا ہے، جن میں سپریا سولے، ابھے کمار سنہا، گورو گگوئی اور این کے پریما چندرن شامل ہیں۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ بہار میں جار ووٹر لسٹ کی خصوصی نظرثانی کا عمل معمول سے ہٹ کر نظر آتا ہے اور اس کے وقت، دائرہ کار اور شفافیت پر کئی سنگین سوالات اٹھ رہے ہیں، خاص طور پر اس لیے کہ ریاست میں آئندہ چند ماہ میں اسمبلی انتخابات متوقع ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے عندیہ دیا گیا ہے کہ اسی طرز کی مہم جلد ہی پورے ملک میں شروع کی جائے گی۔ اس تناظر میں اپوزیشن پارٹیوں کا مؤقف ہے کہ ووٹر لسٹ کی نظرثانی کا معاملہ صرف ایک انتظامی قدم نہیں بلکہ یہ براہ راست حق رائے دہی، جمہوری شفافیت اور منصفانہ انتخابات سے جڑا ہوا معاملہ ہے، جس پر خاموشی ناقابل قبول ہے۔
اپوزیشن نے اپنے خط میں اس بات کا بھی ذکر کیا ہے کہ موجودہ پارلیمانی اجلاس کے آغاز سے ہی یہ مسئلہ مختلف پلیٹ فارمز پر بارہا اٹھایا جا چکا ہے۔ 20 جولائی کو منعقدہ کل جماعتی اجلاس میں بھی اپوزیشن نے ووٹر لسٹ کی اس غیرمعمولی اور گہری نظرثانی پر خدشات ظاہر کیے تھے، جس پر حکومت نے یقین دہانی کرائی تھی کہ تمام اہم معاملات پر بحث کی جائے گی لیکن اپوزیشن کے مطابق اب تک اس مخصوص مسئلے پر بحث کے لیے کوئی تاریخ مقرر نہیں کی گئی ہے۔
اپوزیشن لیڈروں نے واضح کیا ہے کہ نظرثانی کے اس عمل میں شفافیت کی کمی اور ممکنہ سیاسی استعمال کے اندیشے موجود ہیں، جن پر ایوان کے اندر تفصیلی گفتگو ضروری ہے تاکہ انتخابی عمل پر عوام کا اعتماد برقرار رہ سکے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ ہی وہ فورم ہے جہاں ایسے اہم جمہوری سوالات پر بحث ہو سکتی ہے، اور ایوان میں شفاف مکالمہ ہی واحد ذریعہ ہے جس سے عوامی شکوک و شبہات دور کیے جا سکتے ہیں۔خط میں زور دے کر کہا گیا ہے کہ ووٹر لسٹ کی نظرثانی پر ایوان میں بغیر کسی تاخیر کے بحث کی جائے تاکہ آئندہ انتخابی عمل متاثر نہ ہو اور انتخابی کمیشن بھی جوابدہ ہو۔
اپوزیشن کے اس مطالبے کو ایک ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس جاری ہے اور حکومت و اپوزیشن کے درمیان کئی معاملات پر تلخی دیکھی جا رہی ہے۔ ووٹر لسٹ کی نظرثانی جیسے حساس موضوع پر بحث نہ ہونے کی صورت میں ایوان کی کارروائی مزید متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

 

Share This Article