آپریشن سندور کسی کے دباؤ میں نہیں روکا گیا: راجناتھ سنگھ

KU Admin
4 Min Read
File Photo

عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کسی کے دباؤ میں آپریشن سندور کو روکنے کے اپوزیشن کے الزامات کویکسر مسترد کرتے ہوئے آج لوک سبھا میں کہا کہ اس آپریشن کے تمام مقاصد حاصل کر لیے گئے تھے اور یہ کسی کے دباؤ میں نہیں روکا گیا۔
پیر کے روزایوان میں پہلگام دہشت گردانہ حملے کے جواب میں ہندوستان کے مضبوط، کامیاب اور فیصلہ کن آپریشن سندور پر خصوصی بحث شروع کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا کہ پوری دنیا نے دہشت گردی کو ہماری قطعی برداشت نہ کرنے کی پالیسی کو دیکھا ہے اور ہم اس سے پیچھے نہیں ہٹنے والے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن سندور مکمل طور پر کامیاب رہا اور فورسز نے اپنا ہدف حاصل کرلیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے اسے کسی کے دباؤ میں نہیں روکا، بلکہ ہم نے دشمن کے ہر منصوبے پرپانی پھیر دیا۔ہمارا مقصد جنگ چھیڑنا نہیں تھا بلکہ دہشت گردوں کے ڈھانچے کو تباہ کرنا تھا، جو 22 منٹ میں حاصل کر لیا گیا‘۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ڈائرکٹر جنرل آف ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم او) کی سطح پر رابطہ کرکے درخواست کی تھی کہ اب آپریشن روکا جائے۔ یہ پیشکش اس شرط کے ساتھ قبول کی گئی کہ اس آپریشن کو صرف روکا جا رہا ہے، اگر مستقبل میں ایسی کوئی گستاخی کی گئی تو آپریشن دوبارہ شروع کیا جائے گا۔
وزیر دفاع نے اپوزیشن کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کے لوگ پوچھتے ہیں کہ ہمارے کتنے طیارے مار گرائے گئے، یہ سوال قومی جذبات کی صحیح نمائندگی نہیں کرتا۔ جب اہداف بڑے ہوں تو نسبتاً چھوٹے مسائل پر سوال نہیں پوچھے جاتے۔ اس سے ملک کی سلامتی، فوجیوں کی عزت اور جوش سے توجہ ہٹ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو پوچھنا چاہیے تھا کہ ہماری فوج نے کتنے پاکستانی طیارے مار گرائے اور کتنے اڈے تباہ کیے؟ انہوں نے کہا کہ امتحان میں قلم اور پنسل کے ٹوٹنے کی فکر نہیں کرنی چاہئے بلکہ نتیجہ پر توجہ دینی چاہئے۔
سنگھ نے کہا کہ آپریشن سندور فوج کی تینوں شاخوں (فوج، فضائیہ اور بحریہ) کے درمیان ہم آہنگی کی ایک بہترین مثال ہے اور اس میں پاکستان کی ہر کارروائی کا منہ توڑ جواب دیا گیا۔ اس آپریشن میں 100 سے زائد دہشت گرد مارے گئے اور یہ تعداد زیادہ بھی ہوسکتی ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ آپریشن سندور سے پہلے ہر پہلو کا تفصیلی مطالعہ کیا گیا اور یہ انتخاب کیا گیا کہ صرف دہشت گردوں اور ان کے ٹھکانوں کو ہی تباہ کرنا ہے اور پاکستان کے عام شہریوں کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن سندور محض ایک فوجی کارروائی نہیں بلکہ دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کی پالیسی کا فیصلہ کن ردعمل تھا۔
سنگھ نے کہا کہ 2014 کے بعد دفاعی شعبے میں ایک قابل ذکر تبدیلی آئی ہے۔ ہندوستان ہر طرح کی دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ حکومت اور فوج ملک کے اتحاد اور سالمیت کے لیے پُرعزم ہیں اور اس کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔

 

Share This Article