عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی /آپریشن سندھور کشمیر پر بھارت اور پاکستان کے درمیان تنازعہ نہیں تھا بلکہ یہ پہلگام دہشت گردانہ حملہ تھا جس کا بدلہ لیا گیا کی بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے کہا کہ پچھلی دہائیوں میں مغرب کی طرف سے پاکستان کی پشت پناہی پر انہوں نے کہاکہ سال 1947 میں ہماری آزادی کے بعد سے ہی کشمیر میں پاکستان کی طرف سے ہماری سرحدوں کی خلاف ورزی کی جاتی رہی ہے۔ اور اس کے بعد کی آٹھ دہائیوں میں ہم نے کیا دیکھا؟ ۔
ڈنمارک کے ایک اخبار کو دیے گئے ایک انٹرویو میں وزیر خارجہ نے کہا ’’یہ کشمیر پر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنازعہ نہیں تھا، یہ ایک دہشت گردانہ حملہ تھاجو 22اپریل کو جموں اور کشمیر کے پہلگام میں پاکستانی منسلک دہشت گردوں کے وحشیانہ حملے کے حوالے سے، جس میں 26 افراد، جن میں زیادہ تر سیاح تھے، مارے گئے تھے‘‘۔
یہ پوچھے جانے پر کہ یوکرین تنازعہ کے تناظر میں ہندوستان کس طرح روس کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے، اور اس بات پر بھی زور دیتا ہے کہ ہندوستان ملکوں کی خودمختاری اور بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ سرحدوں کی حمایت کرتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاملات کو اس حقیقت سے آسان نہیں بنایا گیا کہ ایران اور وینزویلا جیسے تیل پیدا کرنے والے بڑے ممالک بھی مغربی پابندیوں کا شکار ہیں۔
آپریشن سندھور کشمیر پر ہند پاک کے درمیان تنازعہ نہیں بلکہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کا بدلہ تھا :جئے شنکر
