عظمیٰ ویب ڈیسک
کشتواڑ// ضلع کشتواڑ کے گھنے جنگلات میں سیکیورٹی فورسز پیر کے روز بھی تلاش آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں، جہاں ایک دن قبل ایک فوجی افسر ملی ٹینٹوں کے ساتھ جھڑپ میں جاں بحق ہوا جبکہ تین دیگر زخمی ہو گئے۔
سیکیورٹی اہلکار گزشتہ چار دنوں سے کشتواڑ کے کیشوان اور اس سے ملحقہ علاقوں میں ملی ٹینٹوں کی تلاش میں مصروف ہیں، جو جمعرات کو دو ولیج ڈیفنس گارڈز (وی ڈی جیز) کو اغوا کر کے شہید کرنے کے ذمہ دار سمجھے جا رہے ہیں۔
اتوار کے روز مقابلہ اس وقت شروع ہوا جب فوج اور پولیس کی مشترکہ تلاش ٹیموں نے صبح 11 بجے کے قریب کیشوان کے جنگلات میں ملی ٹینٹوں کو روکا۔ فائرنگ کا تبادلہ چار گھنٹوں سے زیادہ جاری رہا۔
مقابلے میں ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر (جے سی او) نائیک صوبیدار راکیش کمار جاں بحق ہو گیا جبکہ تین دیگر اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
حکام کے مطابق، اتوار کے بعد سے ملی ٹینٹوں کے ساتھ کوئی نیا رابطہ نہیں ہوا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ تین سے چار ملی ٹینٹ، جو ان ہلاکتوں میں ملوث ہیں، ابھی بھی علاقے میں چھپے ہوئے ہیں اور انہیں مار گرانے کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن جاری ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ گھنے جنگلات اور دشوار گزار جغرافیائی حالات سیکیورٹی فورسز کے لیے ایک چیلنج ہیں۔
جمعرات کی شام کو ملی ٹینٹوں نے وی ڈی جیز نذیر احمد اور کلدیپ کمار کو اغوا کیا اور ان کو کنٹوارہ کے قریب جنگل میں قتل کر دیا۔