عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر /ملک کی سالمیت کی جب بات آتی ہے تو آپریشن سندور ایک واضح مثال ہے کی بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ جب سوراج کیلئے لڑنے کی ضرورت تھی تو ہم نے لڑا، اگر سوراج کو بچانے کیلئے لڑنے کی ضرورت ہے تو ہم لڑیں گے۔
وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ شیواجی مہاراج کے خوابوں کا ہندوستان بنانے کی ذمہ داری 140 کروڑ ہندوستانیوں پر ہے، اور کبھی کبھی، ہمارے ’’سوراج کی حفاظت کے لیے لڑنے کی ضرورت ہوتی ہے‘‘۔ آپریشن سندور کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا ’’جب سوراج کے لیے لڑنے کی ضرورت تھی تو ہم نے لڑا، اگر سوراج کو بچانے کے لیے لڑنے کی ضرورت ہے تو ہم لڑیں گے۔ آپریشن سندھور اس کی ایک مثال ہے، لیکن سوراج کے ساتھ ساتھ ایک عظیم ہندوستان کا تصور بھی شیواجی مہاراج کے تصور کو گھیرے ہوئے ہے‘‘ ۔
نیشنل ڈیفنس اکیڈمی کے احاطے میںعظیم محب وطن شری پردیو کے مجسمے کی نقاب کشائی کے بعد اپنی تقریر میں امیت شاہ نے کہا ’’ہمارا مقصد ایک ایسا ہندوستان بنانا ہونا چاہئے جہاں ہم پوری دنیا میں پہلے نمبر پر ہوں۔ اگر کوئی ایسی شخصیت ہے جو اس کے لئے کوشش، لگن اور قربانی کی تحریک دیتی ہے تو وہ شریمنت باجی راؤ پیشوا ہے۔ ‘‘ امیت شاہ نے وزیر اعظم مودی نے ترقی اور وراثت کا فارمولہ دیا ہے۔ ہماری ہزار سالہ ثقافت میں بہت سی ایسی شخصیات ہیں جو ہمیں متاثر کرتی رہتی ہیں۔
ان کی تاریخ آج کے نوجوانوں کو دینے کی ضرورت ہے۔ باجی راؤ نے کبھی اپنے لیے نہیں لڑا، وہ ملک اور سوراج کے لیے لڑے، انگریزوں نے تاریخ کو مسخ کیا، اتنی طاقت اور طاقت کے باوجود، باجی راؤ سوراج کے لیے اپنی زندگی کے لیے جدوجہد کر رہے تھے۔ انہوں نے 40 سال کی زندگی میں ایک لازوال تاریخ لکھی جسے کوئی صدیوں تک نہیں لکھ سکے گا۔
امیت شاہ نے کہا ’’ جنگ کے فن کے کچھ اصول کبھی پرانے نہیں ہوتے۔ جنگ میں حکمت عملی کی اہمیت، تیزی کی اہمیت، لگن کا جذبہ، حب الوطنی کا جذبہ، اور قربانی کا جذبہ اہم ہے۔ یہی وہ چیزیں ہیں جو فوجوں کو فتح کی طرف لے جاتی ہیں، صرف ہتھیار بدلتے رہتے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ پونے کی سرزمین سوراج کی اقدار کی جائے پیدائش ہے۔ 17ویں صدی میں یہیں سے سوراج کا تصور پورے ملک میں پھیل گیا۔
ملک کی سالمیت کی جب بات آتی ہے تو آپریشن سندور ایک واضح مثال ،سوراج کو بچانے کیلئے لڑنے کی ضرورت ہے تو ہم لڑیں گے:امیت شاہ
