سرینگر// جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید الطاف بخاری کا دعویٰ ہے کہ صرف ان کی جماعت ہی جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کو بحال کرا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں سال 2018 کے بعد پہلی بار لوگوں کے ذہن آزاد ہوئے ہیں کیونکہ اب یہاں عوامی حکومت بن گئی ہے۔
موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار اتوار کے روز یوم جمہوریہ کے موقع پر یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا، ‘جموں وکشمیر میں جس طرح یوم جمہوریہ کی تقریبات ہو رہی ہیں یہ عکاسی کرتا ہے کہ یہاں عوامی حکومت ہے’۔
حکومت کی کرکردگی کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا، ‘ابھی چار مہینے ہی حکومت کو ہوئے ہیں ابھی کچھ وقت ان کو دیا جائے پھر ان کی کارکردگی کے بارے میں بات کریں گے’۔
ریاستی درجے کی بحالی کے بارے میں بات کرتے ہوئے بخاری نے کہا، ‘اپنی جماعت ہی ریاستی درجے کو بحال کر اسکتی ہے جس طرح ہم نے زمینوں کے تحفظ کو یقینی بنایا، ریاستی درجہ صرف مانگنے سے واپس نہیں آئے گا’۔
انہوں نے کہا، ‘اب ایک جماعت کہتی ہے کہ سو سال تک لڑیں گے جبکہ ایک جماعت کہتی ہے کہ 370 کہیں تھا ہی نہیں’۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سال 2018 سے یہاں لوگوں کے ذہن آزاد ہوئے ہیں کیونکہ اب ایک عوامی حکومت بن گئی ہے۔
صرف اپنی پارٹی ریاستی درجے کو بحال کرا سکتی ہے: الطاف بخاری
