راجوری// ضلع راجوری کے بڈھال گاؤں میں پراسرار اموات کا سلسلہ جاری ہے، جہاں ایک اور خاتون کے انتقال کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 16 ہو گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ خاتون کی شناخت جٹی بیگم کے طور پر ہوئی ہے جو میڈیکل کالج راجوری میں زیر علاج تھی۔
یہ سانحہ پہلی بار 7 دسمبر 2024 کو سامنے آیا تھا، جب ایک خاندان کے سات افراد نے اجتماعی کھانے کے بعد بیماری کی شکایت کی، جس کے نتیجے میں پانچ افراد جاں بحق ہو گئے۔
12 دسمبر 2024 کو ایک اور خاندان کے نو افراد بیمار ہوئے، جن میں سے تین کا انتقال ہوا۔ حالیہ واقعہ 12 جنوری 2025 کو پیش آیا، جس میں ایک اور خاندان کے دس افراد بیمار ہوئے، جن میں چھ بچوں سمیت 8 افراد فوت ہو گئے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ وہ صورتحال پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہے۔
مرکزی اور ریاستی حکومت کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ متاثرین کے حیاتیاتی نمونوں میں ٹاکسنز (زہر) کی موجودگی پائی گئی ہے۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی پونے، نیشنل سنٹر فار ڈیزیز کنٹرول دہلی، اور دیگر معتبر لیبارٹریوں میں کیے گئے تجزیے میں کسی متعدی بیماری، بیکٹیریا یا وائرس کی موجودگی کی تصدیق نہیں ہوئی، جس سے یہ واضح ہوا کہ یہ واقعات کسی وبائی بیماری کی وجہ سے نہیں ہوئے۔
حکومتِ جموں و کشمیر نے حالات پر قریبی نظر رکھنے اور متاثرین کو فوری امداد فراہم کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ وزیر صحت و طبی تعلیم سکینہ ایتو اور چیف سیکریٹری اتل ڈولو نے موقع کا دورہ کیا اور صحت کے حکام، انتظامیہ، اور ماہرین کے ساتھ کئی اجلاس منعقد کیے۔ متاثرین کی بحالی اور اموات کے اسباب جاننے کے لیے ملک کے معتبر طبی اداروں کی ماہرین کی ٹیمیں علاقے میں تعینات کی گئیں۔
محکمہ صحت نے فوری طور پر طبی کیمپ لگائے، موبائل میڈیکل یونٹس قائم کیے، اور متاثرہ علاقوں میں گھر گھر جا کر سکریننگ کی۔ فوڈ سیفٹی ڈیپارٹمنٹ نے کھانے اور پانی کے نمونے جمع کر کے تجزیے کیے، جبکہ پولیس نے معاملے کی گہرائی سے تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) تشکیل دی ہے۔
صحت کے تحقیقی ادارے کے سیکریٹری اور آئی سی ایم آر کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر راجیش بہل نے اس معاملے پر ویڈیو کانفرنس کرتے ہوئے وبائی بیماری کے امکان کو مسترد کر دیا۔ کلینیکل رپورٹس اور ماحولیاتی تجزیے نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ یہ اموات کسی متعدی بیماری کا نتیجہ نہیں ہیں۔
بڈھال کے عوام اس صورتحال سے شدید خوفزدہ ہیں اور حکومت سے مزید موثر اقدامات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ علاقے میں جاری پراسرار اموات کی تحقیقات اور متاثرین کے تحفظ کے لیے حکومت اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لا رہی ہے۔
پولیس کی تحقیقات اور طبی رپورٹس کے نتائج کے مزید انکشافات کا انتظار ہے۔
بڈھال راجوری میں ایک اور خاتون فوت، پراسرار اموات کی تعداد 16
