عمر عبداللہ کپواڑہ میں پاکستانی گولہ باری سے متاثرہ علاقے کا دورہ
عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے منگل کے روز کپواڑہ میں پاکستانی گولہ باری سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔پاکستان کی جانب سے ہونے والی شدید سرحد پار گولہ باری سے جموں و کشمیر کے کپواڑہ، اوڑی اور پونچھ میں مکانات اور مذہبی مقامات کو نقصان پہنچا ہے۔ اس کے باوجود مقامی لوگوں نے بھارتی فوج کے ساتھ کھڑے رہنے کے عزم کا اظہار کیا۔
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کپواڑہ میں گولہ باری سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور ان خاندانوں سے ملاقات کی جنہوں نے شدید تکلیف کے باوجود غیرمعمولی حوصلہ دکھایا ہے۔ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ عوام کا کا عزم واقعی قابلِ ستائش ہے۔ حکومت ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، ان کا درد نظرانداز نہیں کیا جائے گا اور ان کی زندگیوں کو عزت اور نئے حوصلے کے ساتھ دوبارہ بحال کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایا جائے گا۔
ادھر، بھارت اور پاکستان کے درمیان دشمنیوں کے خاتمے پر اتفاق کے بعد جموں و کشمیر میں زندگی آہستہ آہستہ معمول پر آ رہی ہے۔تاہم، جموں کے سرحدی ضلع سانبہ کے ایک گاؤں کے مکینوں میں پیر کی رات دھماکوں کی آوازیں سننے اور ایک مکان پر چھروں کے گرنے کے بعد خوف و ہراس پایا جا رہا ہے۔
پاکستان کی جانب سے گولہ باری کے نتیجے میں متاثرہ مکان کی چھت اور باورچی خانہ کو نقصان پہنچا ہے۔مقامی شخص دلبیر سنگھ نے بتایا کہ پاکستان کی گولہ باری کی وجہ سے علاقے میں مسلسل خوف کا ماحول ہے۔
انہوں نے کہاہمیں کل رات کچھ معلوم نہیں تھا، لیکن ہمیں آوازیں سنائی دیں۔ صبح دیکھا تو پتا چلا کہ یہ سب ہوا ہے۔ تاہم، زیادہ نقصان نہیں ہوا۔ جب دھماکہ ہوا تو ہم سب گھر پر ہی تھے۔ بعد میں پولیس آئی اور صورتحال کا جائزہ لیا۔ ماحول میں خوف ہے۔
اس سے قبل پیر کے روز وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ دہشت گردوں کا صفایا کرنے کے لیے فورسز کو مکمل آزادی دے دی گئی ہے۔قوم سے خطاب میں وزیر اعظم مودی نے کہااب ہر دہشت گرد تنظیم جانتی ہے کہ ہماری بہنوں اور بیٹیوں کے ماتھے سے سندور چھیننے کا انجام کیا ہوتا ہے۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ بھارتی فضائیہ، فوج، بحریہ، بارڈر سیکیورٹی فورس اور نیم فوجی دستے مکمل طور پر چوکنا ہیں۔
انہوں نے کہاسرجیکل اسٹرائیک اور ایئر اسٹرائیک کے بعد اب آپریشن سندوربھارت کی انسداد دہشت گردی کی پالیسی ہے۔ آپریشن سندور نے دہشت گردی کے خلاف ہماری جنگ میں ایک نئی مثال قائم کی ہے اور ایک نیا معیار اور نیا معمول طے کیا ہے۔
عمر عبداللہ کا کپواڑہ میں پاکستانی گولہ باری سے متاثرہ علاقے کا دورہ
