عظمیٰ ویب ڈیسلک
بڈگام/نیشنل کانفرنس کے لیڈر اور پارٹی کے بڈگام حلقے کے امیدوار آغا سید محمود کا کہنا ہے کہ عمر عبداللہ نے بڈگام حلقے کو چھوڑ کر کوئی نا انصافی نہیں کی بلکہ ایک سیاسی عمل کے تحت انہیں ایک نہ ایک حلقے کو چھوڑنا ہی تھا۔انہوں نے کہا کہ بڈگام کے لوگوں کو سوچ سمجھ کر اور جذبات سے بالاتر فیصلہ کرنا چاہئے اور ایک ایسے امیدوار کو چننا چاہئے جو ان کے لئے کچھ کرے۔موصوف نے ان باتوں کا اظہار منگل کو یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا بڈگام کے لوگوں کو سوچ سمجھ کر اور جذبات سے بالاتر فیصلہ کرنا چاہئے اور ایک ایسے امیدوار کا انتخاب کرنا چاہئے جو ان کے لئے کچھ کرے۔
ان کا کہنا تھاتوقع ہے کہ لوگ ایسا ہی کریں گے، بڈگام کو ترقی کی ضروت ہے اور میں بڈگام حلقے کو ایک ماڈل حلقہ بنانا چاہتا ہوں۔رکن پارلیمان آغا روح اللہ کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں موصوف امیدوار نے کہاآغا روح اللہ اس وقت جرمنی میں ہیں وہ یہاں ہوتے تو شاید اپنا ووٹ ڈالتے، ان کو سیاسی عمل میں حصہ لینا چاہئے تھا، ان کے لئے بھی اور پارٹی کے لئے بھی اچھا ہوتا۔
عمر عبداللہ کی طرف سے بڈگام حلقے کو چھوڑنے کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھاعمر صاحب نے بڈگام کے ساتھ کوئی نا انصافی نہیں کی ایک سیاسی عمل کے تحت ان کو ایک نہ ایک حلقے کو چھوڑنا تھا لیکن پھر بھی انہوں نے بڈگام کو کبھی نظر انداز نہیں کیا۔ان کا کہنا تھابڈگام حلقے پر صرف دو جماعتوں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے درمیان مقابلہ ہے۔
عمر عبداللہ نے بڈگام کو کبھی نظر انداز نہیں کیا:آغا سید محمود