عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ جمعہ کو آٹھ برس بعد ایسے پہلے منتخب وزیر اعلیٰ بن گئے جنہوں نے سری نگر کے بخشی اسٹیڈیم میں یومِ آزادی کے موقع پر ترنگا لہرایا اور تقریب کی صدارت کی۔
یاد رہے کہ 2017 میں پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی آخری منتخب وزیر اعلیٰ تھیں جنہوں نے یومِ آزادی کی تقریب کی صدارت کی تھی۔ جون 2018 میں بی جے پی نے پی ڈی پی حکومت سے حمایت واپس لے لی تھی، جس کے نتیجے میں ریاست میں گورنر راج نافذ ہوا۔ اس کے بعد اگست 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی اور ریاست کی تنظیم نو کے بعد جموں و کشمیر اور لداخ کو الگ الگ مرکزی زیرانتظام خطوں میں تبدیل کیا گیا۔
سال 2018 اور 2019 میں یومِ آزادی اور یومِ جمہوریہ پر پرچم کشائی گورنر نے کی، جب کہ 2020 سے 2024 تک یہ اعزاز لیفٹیننٹ گورنر کے حصے میں آیا۔ گزشتہ برس کے اواخر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے نتیجے میں عمر عبداللہ نئے مرکزی زیرانتظام خطہ جموں و کشمیر کے پہلے منتخب وزیر اعلیٰ بنے۔جمعے کی صبح عمر عبداللہ نے بخشی اسٹیڈیم میں قومی پرچم لہرایا اور پریڈ میں شریک دستوں کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر جموں و کشمیر پولیس، سنٹرل آرمڈ پیراملٹری فورسز اور اسکولی طلبہ کے دستوں نے مارچ پاسٹ کیا، جس پر وزیر اعلیٰ نے سلامی لی۔
یومِ آزادی کی تقریبات میں وزیر اعلیٰ کے کابینی رفقاء نے سرمائی دارالحکومت جموں اور دیگر اہم ضلعی ہیڈکوارٹرز میں پرچم کشائی کی۔ اس برس وزیر اعلیٰ نے کشتواڑ کے چسوتی گاؤں میں جمعرات کو پیش آئے بادل پھٹنے کے سانحے کے متاثرین سے یکجہتی کے طور پر بخشی اسٹیڈیم میں ہونے والا روایتی ثقافتی پروگرام منسوخ کر دیا۔
عمر عبداللہ آٹھ سال بعد یومِ آزادی پر ترنگا لہرانے والے پہلے منتخب وزیر اعلیٰ بن گئے
