عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/نیشنل سیکورٹی گارڈ (این ایس جی) اور جموں و کشمیر پولیس نے منگل کے روز جموں کے قدیم اور تاریخی مندر اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں ایک مشترکہ سیکورٹی مشق انجام دی۔ اس مشق کا مقصد کسی بھی ممکنہ دہشت گردانہ یا ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی اہلکاروں کی تیاری اور رابطہ کاری کو بہتر بنانا تھا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق، یہ مشق جدید سیکورٹی اور بغیر پائلٹ کے نگرانی کرنے والے آلات کی مدد سے انجام دی گئی، جس کے دوران مختلف خطرناک حالات کو فرضی طور پر پیش کر کے اہلکاروں کی فوری ردعمل کی صلاحیت کو پرکھا گیا۔
پولیس کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ ’یہ ایک معمول کی مشق تھی۔ ہم اس سے پہلے گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی) اسپتال اور جموں ریلوے اسٹیشن پر بھی اس نوعیت کی مشقیں انجام دے چکے ہیں۔ اہم تنصیبات اور مقامات پر ایسی مشقیں وقتاً فوقتاً کی جاتی ہیں تاکہ کسی بھی غیر متوقع صورتحال میں فوری اور مؤثر کارروائی کی جا سکے۔‘
عینی شاہدین کے مطابق، مشق کے دوران مندر احاطے میں اور اردگرد کے علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کی بڑی تعداد موجود تھی، جنہوں نے ممکنہ حملے، یرغمالی کی صورتحال، اور بم دھماکے جیسے فرضی مناظر کے تحت آپریشنل تیاریوں کا مظاہرہ کیا۔
سیکورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کی مشقیں عوامی تحفظ کو یقینی بنانے، دہشت گردی کے خلاف بروقت ردعمل دینے، اور مختلف ایجنسیوں کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے نہایت ضروری ہیں۔یہ مشق ایک ایسے وقت میں انجام دی گئی جب جموں و کشمیر میں حالیہ دنوں میں دہشت گردی کے بعض واقعات کے بعد سیکیورٹی انتظامات مزید سخت کیے جا رہے ہیں۔
جموں میں این ایس جی اور پولیس کی مشترکہ سیکورٹی مشق
