عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے نوگام پولیس اسٹیشن میں پیش آئے حادثاتی دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے زیاں پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے مرحومین کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ نوگام سانحہ ایک سنگین انتظامی غلطی کا نتیجہ ہے اور اس پر جامع تحقیقات ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا:’یہ ہماری ہی غلطی ہے۔ جن لوگوں کو دھماکہ خیز مواد کی بہتر سمجھ تھی، ہمیں چاہیے تھا کہ اُن سے مشورہ لیتے کہ اسے کس طرح محفوظ طریقے سے سنبھالنا ہے۔ بجائے اس کے کہ خود ہی اسے ہینڈل کرنے کی کوشش کرتے۔ آپ نے انجام دیکھ لیا—9 لوگ اپنی جانیں گنوا بیٹھے اور آس پاس کے گھروں کو شدید نقصان پہنچا۔‘
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اس حادثے کے اثرات کو اُن قومی حالات سے جوڑا جن میں دہلی کے حالیہ دھماکے کے بعد کشمیریوں کو شک کی نظر سے دیکھا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا:’ہم ابھی تک دہلی کے بحران سے نکل نہیں پائے جہاں ہر کشمیری پر انگلیاں اٹھ رہی ہیں۔ آخر کب وہ دن آئے گا جب یہ مانا جائے گا کہ ہم ہندوستانی ہیں اور ان واقعات کے ذمہ دار نہیں؟ اصل ذمہ داروں سے پوچھا جائے کہ ایک ڈاکٹر کو ایسے راستے پر کیوں جانا پڑا؟ وجہ کیا تھی؟‘انہوں نے زور دیا کہ اس سانحے کے تمام پہلوؤں کی گہرائی سے جانچ، احتساب اور ذمہ داری کا تعین ضروری ہے، خاص طور پر اس پس منظر میں کہ واقعے میں طبی شعبے سے وابستہ افراد کا نام سامنے آیا ہے۔
نیشنل کانفرنس صدر نے کہا کہ مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کرنا ناگزیر ہیں۔بڈگام انتخابی نتائج سے متعلق پوچھے گئے سوال پر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ان نتائج کو جھٹکے کے بجائے سبق کے طور پر لیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا:’ہمیں گھبرانا نہیں چاہیے۔ شکست سبق سکھاتی ہے۔ جہاں بھی کمزوریاں ہوں گی، ہم ان کو بہتر کرنے کی کوشش کریں گے۔ پارٹی کو چاہیے کہ نتائج کے پس منظر میں تمام پہلوؤں کا ایمانداری سے جائزہ لے۔‘
نوگام سانحہ ایک بڑی غلطی، ذمہ داری طے کرنا لازمی: ڈاکٹر فاروق عبداللہ