عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی ) سرینگر میں میڈیکل کے ایک غیر مقامی طالب علم کو ساتھی طلباءکے احتجاج کے بعد بدھ کے روز معطل کر دیا گیا جب اُس نے ایک ایپ پر قابلِ اعتراض پوسٹ کے خلاف احتجاج کیا گیا۔
جی ایم سی سرینگر نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، “قابلِ اعتراض پوسٹ سے متعلق رپورٹوں کا نوٹس لیتے ہوئے جی ایم سی سرینگر کی انتظامیہ نے اس معاملے کا فوری نوٹس لیا ہے۔ زیر التواءانکوائری متعلقہ فرد کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے”۔
اُنہوں نے کہا کہ قواعد کے تحت ضروری کارروائی کے لیے 13 ایچ او ڈی /ایچ او یو پر مشتمل ایک انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔ تمام متعلقہ افراد سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ کیمپس میں امن و امان برقرار رکھیں۔
حکام نے بتایا کہ قبل ازیں، جی ایم سی سرینگر میں ایک غیر مقامی میڈیکل طالب علم کی طرف سے پیغمبر اسلام کے خلاف مبینہ گستاخانہ پوسٹ پر احتجاج شروع ہوا۔
حکام نے بتایا کہ درجنوں طلباءاور کئی جونیئر ڈاکٹروں نے جی ایم سی سرینگر میں میڈیکل کے غیر مقامی طالب علم کے خلاف ایک موبائل کالنگ ایپ پر اس کی مبینہ گستاخانہ تصویر کے خلاف احتجاج کیا۔
مظاہرین میں سے ایک نے کہا کہ انہوں نے طالب علم کو ڈسپلے پکچر ہٹانے کے لیے تین گھنٹے کا وقت دیا تھا لیکن بعد میں نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ مظاہرین اب طالب علم کے خلاف مبینہ طور پر مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔