عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر حکومت نے واضح کیا کہ وزیر اعظم پیکیج کے تحت تقرری پانے والے کشمیری مائیگرنٹس ملازمین کے لیے رہائش کی تعمیر کے فیصلے پر نظرثانی کا کوئی امکان نہیں ہے۔
ایم ایل اے میر محمد فیاض کے سوال کے جواب میں محکمہ آفات، امداد، بحالی اور تعمیر نو (DMRRR) نے بتایا کہ پی ایم ڈی پی 2015 کے تحت کشمیری مہاجر ملازمین کے لیے 20 مقامات پر 6,000 ایک بیڈ روم فلیٹس (1-BHK) کی منظوری دی گئی تھی۔
ابتدائی طور پر اس منصوبے کی لاگت 920 کروڑ روپے مقرر کی گئی تھی، جو اب بڑھ کر 1,325.84 کروڑ روپے ہو چکی ہے۔
تاہم، اس وقت کے وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید کی ہدایات پر دو مقامات شیخ پورہ اور ویسو پر 1-BHK کے بجائے 2-BHK فلیٹس تعمیر کرنے کی اجازت دی گئی۔ وزارت داخلہ نے واضح کیا کہ اضافی اخراجات کا بوجھ مرکز کے زیر انتظام علاقے کی حکومت برداشت کرے گی۔
حکومت نے یہ بھی واضح کر دیا کہ ناکافی رہائش کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے اس فیصلے پر نظرثانی یا اسے بحال کرنے کی کوئی تجویز فی الحال زیر غور نہیں ہے۔
کشمیری مائیگرنٹس کیلئے ہاؤسنگ پالیسی پر نظرثانی کی کوئی تجویز زیر غور نہیں: حکومت
