عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/شری مہاراجہ ہری سنگھ ہسپتال (ایس ایم ایچ ایس) میں ڈاکٹروں کی جانب سے ایک ڈاکٹر پر حملے کے بعد خدمات کو روکنے کے چند دن بعد وزیر صحت و طبی تعلیم سکینہ یتو نے کہا ہے کہ ایسے واقعات کی تحقیقات ہونی چاہیے تاہم آپریشن تھیٹرز اور ایمرجنسی وارڈز جیسی ضروری خدمات کو بند کرنا مریضوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ڈاکٹروں کے ساتھ کوئی واقعہ پیش آتا ہے تو اس کی تحت قانون کارروائی ہونی چاہئے۔
موصوف وزیر نے ان باتوں کا اظہار جمعہ کی صبح یہاں ایس ایم ایچ ایس ہسپتال کا دورہ کرنے کے دوران نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاایسے واقعے (ڈاکٹر پر حملہ کرنے کے) ہسپتالوں میں ہر گز پیش نہیں آنے چاہئے لیکن اگر کسی نے اس طرح کی حرکت کی ہے تو اس کے خلاف تحت قانون کارروائی کی جانی چاہئے نہ یہ کہ اس پر ہسپتال کو بند کیا جانا چاہئے۔
ان کا کہنا تھااس واقعے کے بعد جو یہاں مریض آئے ان کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے ایک تیمار دار کی غلطی کا خمیازہ باقی مریض کیوں بھگتیں گے۔انہوں نے کہامیں مانتی ہوں کہ ایسا نہیں ہونا چاہئے تھا لیکن اگر کسی نے غلطی کی ہے تو اس کے لئے قانون ہے جس کے تحت اس کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے۔سکینہ یتو نے کہاجہاں احتساب اہم ہے وہیں یہ بھی ضروری ہے کہ مریضوں کی دیکھ بھال میں خلل نہیں آنا چاہیے۔
انہوں نے کہااو پی ڈی، ایمر جنسی اور وارڈوں کو بند کرنے کا کوئی جواز ہی نہیں ہے یہ برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ان کا کہنا تھا ڈاکٹر ہمارے بھائی ہیں، لیکن اگر مریضوں کی دیکھ بھال میں کوئی لا پرواہی ہوتی ہے تو یہ ایک سنگین معاملہ ہے۔
وزیر صحت نے کہاڈاکٹروں کے ہاتھوں میں کوئی جادو کی چھڑی نہیں ہوتی ہے، ان کا کام علاج کرنا ہے وہ کسی مریض بچا نہیں سکتے ہیں لیکن یہ ضروری ہے کہ وہ مریض کے ساتھ اچھا سلوک کرنا چاہئےانہوں نے مریضوں اور تیمار داروں کو بھی صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کی تلقین کی۔ان کا کہنا تھا: ‘اگر مریضوں کے ساتھ لاپرواہی کی کوئی شکایت موصول ہوئی تو اس پر قانون کے تحت کارروائی کی گئی۔
مریضوں کی دیکھ بھال میں کسی لاپرواہی کو برداشت نہیں کیا جا سکتا: سکینہ یتو
