عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/بجٹ تقریر پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے اعلان کیا کہ انکم ٹیکس کے نئے نظام میں بڑی تبدیلی کی گئی ہے اور اب سالانہ 12 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر کوئی انکم ٹیکس نہیں لیا جائے گا۔ اس نئے نظام کے تحت، جو لوگ 12 لاکھ روپے تک کماتے ہیں، انہیں ٹیکس سے چھوٹ ملے گی۔؎
سیتا رمن نے کہا کہ ماخذ پر ٹیکس کٹوتی (ٹی ڈی ایس) کی شرح کو معقول بنایا جائے گا اور بزرگ شہریوں کے لیے ٹیکس کٹوتی کی حد کو دوگنا کرکے ایک لاکھ روپے کردیا جائے گا۔سیتا رمن نے تازہ ترین ریٹرن فائل کرنے کے لیے وقت کی حد کو دو سال سے بڑھا کر چار سال کرنے کی تجویز بھی پیش کی۔
لبرلائزڈ ریمیٹنس اسکیم (LRS) کے تحت ترسیلات زر پر TDS جمع کرنے کی حد کو 7 لاکھ روپے سے بڑھا کر 10 لاکھ روپے کر دیا جائے گا اور کرایہ پر TDS کے لیے 2.4 لاکھ روپے کی سالانہ حد کو بڑھا کر 6 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے۔
مقررہ تاریخ تک ٹی سی ایس کی ادائیگی میں تاخیر کو جرم قرار دیا جائے گا، وزیر خزانہ کے مطابق ترسیلات زر پر ٹی سی ایس، اگر تعلیم کے لیے قرض لیا گیا تھا، معاف کر دیا گیا ہے۔مرکزی بجٹ میں اگست 2024 کو یا اس کے بعد قومی بچت اسکیم (این ایس ایس) کھاتوں سے نکلوانے کو ٹیکس سے مستثنیٰ کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔