عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/ جموں کشمیر حکومت نے واضح کیا ہے کہ پردھان منتری آواس یوجنا – گرامین (پی ایم اے وائی – جی) یا دیگر دیہی ترقیاتی اسکیموں کے فوائد سے کسی بھی مستحق یا خط افلاس سے نیچے (بی پی ایل) خاندان کو محروم نہیں رکھا گیا ہے۔
اسمبلی میں رکن اسمبلی راجیو جسروٹیا کے ذریعہ اٹھائے گئے غیر ایک سوال کے جواب میں حکومت نے کہا کہ تمام اہل گھرانوں کو متعلقہ اسکیموں کے مقررہ رہنما خطوط کے مطابق سختی سے کور کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا: ‘محکمہ دیہی ترقی کی طرف سے نافذ کردہ مختلف ترقیاتی سکیموں کے تحت فوائد سکیم کے رہنما خطوط کے مطابق تمام اہل افراد اور گھرانوں تک پہنچائے جاتے ہیں’۔
جواب میں کہا گیا: ‘ پی ایم اے وائی – جی تمام اہل دیہی بے گھر خاندانوں کو بنیادی سہولیات کے ساتھ پکے مکانات فراہم کرتا ہے، یہ سہولت خاص طور پر بی پی ایل یا معاشی طور پر کمزور زمروں میں، سماجی- اقتصادی اور ذات کی مردم شماری (ایس ای سی سی 2011 ) سے اخذ کردہ مکانات سے محرومی کے پیرامیٹرز کی بنیاد پر، جن کی گرام سبھا سے تصدیق کی گئی ہے،کو فراہم کی جا رہی ہے’۔
حکومت نے بتایا: ‘اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ کوئی بھی اہل بی پی ایل خاندان محروم نہ رہے، حکومت نے آواس پلس 2021-22 سے 2023-24 کے اقدامات شروع کیے، جس کے بعد آواس پلس 2024، ممکنہ استفادہ کنندگان کو ایک مخصوص موبائل ایپ کے ذریعے خود رجسٹر کرنے کی اجازت دیتا ہے جو متعلقہ حکام کی توثیق سے مشروط ہے’۔
انہوں نے کہا: ‘آواس پلس 2024 مہم میں چھوڑے گئے گھرانوں کو پی ایم اے وائی – جی کے تحت شمولیت کے لیے درخواست دینے کا موقع فراہم کیا گیا’۔
جواب میں کہا گیا کہ بیداری بڑھانے کے لیے، محکمے نے پنچایت، بلاک، اور ضلع سطحوں پر گرام سبھا کی میٹنگیں، مہمیں، سیمینارز اور آئی ای سی سرگرمیاں منعقد کیں تاکہ تمام بی پی ایل گھرانوں کی شمولیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
حکومت نے یہ بھی واضح کیا کہ سماجی-اقتصادی اور مردم شماری (ایس ای سی سی) ڈیٹا، جو بی پی ایل کی شناخت کی بنیاد ہے، دیہی ترقی کی وزارت کی سرکاری ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔
پی ایم اے وائی – جی کے فوائد سے کسی بھی بی پی ایل کنبے کو محروم نہیں رکھا گیا: حکومت
 
			 
								 
		 
		 
		 
		 
		 
		 
		