عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں// لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے اعلان میں دو دن باقی رہ جانے کے درمیان، جموں و کشمیر کے پانچ لوک سبھا حلقوں میں ووٹوں کی گنتی کے نو مراکز قائم کیے گئے ہیں۔
حکام نے کہا کہ اس کے علاوہ، کشمیری تارکین وطن کے ووٹوں کی گنتی کے لیے دہلی میں بھی ایک گنتی مرکز قائم کیا گیا ہے جو مہاجرین کے ذریعہ سرینگر، بارہمولہ اور اننت ناگ-راجوری لوک سبھا سیٹوں پر خصوصی طور پر قائم کردہ پولنگ سٹیشنوں پر ڈالے گئے تھے۔
منگل کو ہونے والی ووٹوں کی گنتی، جموں کے اودھم پور اور جموں سمیت 5 پارلیمانی سیٹوں پر 100 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کرے گی، جن میں بی جے پی کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر جتیندر سنگھ، دو سابق وزرائے اعلیٰ – نیشنل کانفرنس (این سی) کے عمر عبداللہ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی محبوبہ مفتی شامل ہیں۔
دیگر بڑی شخصیات میں سابق وزراءرمن بھلا اور کانگریس کے لال سنگھ، ڈی پی اے پی کے غلام محمد سروڑی، این سی کے آغا روح اللہ مہدی اور میاں الطاف، اپنی پارٹی کے اشرف میر، پیپلز کانفرنس کے سجاد لون شامل ہیں۔ سابق ایم ایل اے انجینئر رشید تہاڑ جیل سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔
اودھم پور حلقہ میں ووٹوں کی گنتی جہاں مرکزی وزیر جتیندر سنگھ مسلسل تیسری مدت کے لیے امیدوار ہیں کٹھوعہ کے ڈگری کالج میں ہوگی۔ سنگھ کے علاوہ، 11 دیگر امیدوار میدان ہیں جن میں چوہدری لال سنگھ، دو بار کے سابق ایم پی اور جی ایم سروڑی بھی شامل ہیں۔ سات آزاد امیدوار بھی میدان میں ہیں۔
بارہمولہ حلقہ میں ووٹوں کی گنتی گورنمنٹ ڈگری کالج (بوائز) بارہمولہ میں ہوگی۔ اس حلقے میں عمر عبداللہ کا مقابلہ 21 امیدواروں سے ہے، جن میں سجاد لون اور انجینئر رشید نمایاں ہیں۔ اس نشست پر 14 آزاد امیدواروں میں سے دو خواتین ہیں۔
الیکشن حکام نے بتایا کہ اننت ناگ-راجوری حلقہ میں ووٹوں کی گنتی گورنمنٹ ڈگری کالج (بوائز) اننت ناگ اور گورنمنٹ پی جی کالج راجوری میں ہوگی۔ محبوبہ مفتی اس حلقے سے جیت کی خواہاں ہیں اور انہیں این سی کے میاں الطاف کی جانب سے بڑے چیلنج کا سامنا ہے۔
بی جے پی کی حمایت یافتہ اپنی پارٹی کے ظفر منہاس سمیت 10 آزاد اور آٹھ دیگر امیدوار بھی میدان میں ہیں۔
سرینگر پارلیمانی حلقے میں ووٹوں کی گنتی، جس میں 16 آزاد امیدواروں سمیت سب سے زیادہ 24 امیدوار ہیں، ڈل جھیل کے کنارے واقع شیرِ کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر (SKICC) میں ہوگی۔ این سی کے روح اللہ، اپنی پارٹی کے میر اور پی ڈی پی کے نوجوان لیڈر وحید پرا اس حلقے سے مضبوط امیدوار ہیں۔
جموں حلقے کے ووٹوں کی گنتی، جہاں بی جے پی کے جگل کشور جیت کی ہیٹ ٹرک کی امید میں ہیں، گورنمنٹ پولی ٹیکنک کالج اور گورنمنٹ ایم اے ایم کالج کے احاطے میں کی جائے گی۔ کانگریس کی جموں و کشمیر یونٹ کے ورکنگ صدر رمن بھلا اس سیٹ سے میدان میں موجود 21 دیگر امیدواروں میں شامل ہیں۔
عہدیداروں نے بتایا کہ کشمیری تارکین وطن کے ووٹوں کی گنتی گورنمنٹ کالج برائے خواتین گاندھی نگر، جموں، گورنمنٹ گرلز ہائر سیکنڈری سکول، ادھم پور اور جے اینڈ کے ہاو¿س، نئی دہلی میں ہوگی۔
حکام نے بتایا کہ تمام 10 گنتی مراکز پر سیکورٹی اور عملہ کی تعیناتی سمیت تمام انتظامات کئے گئے ہیں۔
پورے مرکز کے زیر انتظام علاقے (لوک سبھا کی پانچ نشستوں) کے پولنگ سٹیشنوں پر مشترکہ ووٹر ٹرن آوٹ 58.46 فیصد تھا – جو پچھلے 35 سالوں میں سب سے زیادہ پولنگ میں شرکت ہے۔
وادی کشمیر کے تین پارلیمانی حلقوں سے 50.86 فیصد رائے دہندگان نے 2019 کے عام انتخابات سے 30 فیصد فیصد کا اضافہ دیکھا جب یہ 19.16 فیصد تھا۔
وادی میں سرینگر، بارہمولہ اور اننت ناگ-راجوری میں بالترتیب 38.49 فیصد، 59.1 فیصد اور 54.84 فیصد ووٹر ٹرن آوٹ ریکارڈ کیا گیا، جو گزشتہ تین دہائیوں میں سب سے زیادہ ہے۔ یو ٹی کے دیگر دو حلقوں یعنی اودھم پور اور جموں خطہ جموں میں بالترتیب 68.27 فیصد اور 72.22 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔
حکام نے بتایا کہ جے کے چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) پانڈورنگ کے پول نے ہفتہ کو یہاں نرواچن بھون میں ووٹوں کی حتمی گنتی سے قبل اضلاع کی تیاریوں کا جامع جائزہ لیا۔
میٹنگ میں متعلقہ اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران (اے آر او) اور اے آر او مائیگرنٹس (جموں، ادھم پور، اور دہلی) کے ساتھ تمام ضلعی الیکشن افسران نے شرکت کی۔
ریٹرننگ افسران نے سی ای او کو ووٹوں کی گنتی کے انتظامات بالخصوص پاسز کے اجرائ، مراکز پر سکیورٹی کے انتظامات، پولنگ اہلکاروں کے لیے فلاحی انتظامات اور میڈیا کے ساتھ ساتھ انتخابی امیدواروں اور ان کے کاونٹنگ ایجنٹس کے لیے سہولتی مراکز کے انتظامات سے آگاہ کیا۔