عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/مرکزی وزارتِ داخلہ نے لال قلعہ بم دھماکہ کے معاملے کی تحقیقات کی ذمہ داری قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کو سونپ دی ہے۔اب تک اس معاملہ کی جانچ دہلی پولیس کی اسپیشل برانچ کر رہی تھی۔یہ فیصلہ منگل کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی رہائش گاہ پر منعقد ایک اعلیٰ سطحی جائزہ میٹنگ میں کیا گیا۔پیر کی شام لال قلعہ کے نزدیک ایک کار میں ہوئے زوردار دھماکے میں 10 افراد ہلاک اور تقریباً 20 زخمی ہوئے تھے۔
میٹنگ میں مرکزی داخلہ سکریٹری، انٹیلی جنس بیورو کے ڈائریکٹر، دہلی پولیس کمشنر، این آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل سمیت کئی سینئر افسران نے شرکت کی۔جموں و کشمیر کے پولیس ڈائریکٹر جنرل ویڈیو کانفرنس کے ذریعے میٹنگ میں شامل ہوئے۔ذرائع کے مطابق، میٹنگ میں اس معاملے کی باقاعدہ تفتیش این آئی اے کو سونپنے کا فیصلہ کیا گیا۔ امت شاہ نے دھماکے کے بعد پیر کی شام لوک نائک جے پرکاش اسپتال جا کر زخمیوں سے ملاقات کی اور بعد میں جائے حادثہ کا معائنہ بھی کیا۔انہوں نے کہا کہ وہ منگل کی صبح میٹنگ میں صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیں گے۔
دہلی پولیس نے ابتدائی تفتیش کی بنیاد پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام سے متعلق ایکٹ (یو اے پی اے) کے ساتھ ساتھ دھماکہ خیز مواد سے متعلق ایکٹ اوربھارتیہ نیائے سنہتا(بی این ایس) کی متعلقہ دفعات کے تحت معاملہ درج کیا ہے۔ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا، ’’کوتوالی پولیس اسٹیشن میں یو اے پی اے کی دفعات 16 اور 18، نیز ھماکہ خیز مواد سے متعلق ایکٹ اور بی این ایس کی متعلقہ دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔‘‘
این آئی اے کرے گی لال قلعہ دھماکہ کیس کی تحقیقات:وزارتِ داخلہ