عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے منگل کے روز سری نگر کے قریب داچھی گام -ہارون علاقے میں پیش آئے اُس تصادم کی باضابطہ تحقیقات شروع کر دی ہیں، جس میں پہلگام حملے کے ماسٹر مائنڈ سلیمان شاہ عرف آصف کو دو ساتھیوں سمیت ہلاک کر دیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق این آئی اے کی ٹیم منگل کی صبح پولیس کنٹرول روم (پی سی آر) سری نگر پہنچی، جہاں تینوں ہلاک شدہ دہشت گردوں کی شناخت کے عمل کا آغاز کیا گیا۔ شناخت کے لیے چشم دید گواہوں کو دو سے تین کے گروپوں میں الگ الگ طلب کیا جا رہا ہے تاکہ سلیمان شاہ کی ہلاکت کی تصدیق سو فیصد یقینی بنائی جا سکے۔
پیر کے روز، فوج کے ایلیٹ پیرا کمانڈوز نے ’آپریشن مہادیو‘ کے تحت ایک خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ملنار، ہارون میں سلیمان شاہ عرف آصف اور اس کے دو ساتھیوں جبران اور حمزہ افغانی کو ہلاک کر دیا تھا۔
واضح رہے کہ پہلگام کے بیسرن میں ہوئے دہشت گرد حملے میں 26 افراد، جن میں اکثریت سیاحوں کی تھی، جاں بحق ہو گئے تھے۔ اس خونی واردات کے بعد ہندوستانی مسلح افواج نے 7 مئی کو پاکستان کے اندر دہشت گردی کے ڈھانچے کے خلاف ’آپریشن سندور‘ کا آغاز کیا تھا۔حکام نے بتایا کہ جبران وہی دہشت گرد ہے جو گزشتہ برس اکتوبر میں سونہ مرگ کے گگن گیر ٹنل پروجیکٹ پر حملے میں ملوث تھا، جس میں ایک ڈاکٹر سمیت 7 افراد مارے گئے تھے۔
حکام کے مطابق این آئی اے اس پورے کیس کی تہہ تک پہنچنے کے لیے شواہد جمع کر رہی ہے، تاکہ پہلگام حملے کی سازش کے تمام پہلوؤں کو بے نقاب کیا جا سکے اور ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔
پہلگام حملے کے ماسٹر مائنڈ کی ہلاکت: این آئی اے کی اعلیٰ سطحی ٹیم سری نگر وارد،مہلوک ملی ٹینٹوں کی شناخت کا عمل جاری
