نئی دہلی// نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے 2020 کے نارکو ٹیرر کیس میں ایک اور ملزم کے خلاف چارج شیٹ دائر کی ہے، جس میں 17 کلو ہیروئن اور کروڑوں روپے کی نقدی ضبط کی گئی تھی۔
این آئی اے کے مطابق، سید سلیم جہانگیر اندرابی عرف سلیم اندرابی پر این ڈی پی ایس ایکٹ، آئی پی سی، اور یو اے (پی) ایکٹ کے تحت جموں کی خصوصی عدالت میں تیسری ضمنی چارج شیٹ پیش کی گئی ہے۔
ملزم، جو ضلع کپواڑہ سے تعلق رکھتا ہے، جولائی 2024 میں گرفتار ہوا تھا اور گزشتہ چار سالوں سے مفرور تھا۔ اس کیس میں اب تک 16 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ دائر کی جا چکی ہے۔
یہ کیس سب سے پہلے جون 2020 میں ہندواڑہ پولیس نے درج کیا تھا، جب کیرو پل پر گاڑیوں کی چیکنگ کے دوران عبدالمومن پیر کو روکا گیا۔ گاڑی کی تلاشی کے دوران 2 کروڑ روپے نقد اور 2 کلو ہیروئن برآمد ہوئی۔ پیر کی تفتیش کے نتیجے میں مزید 15 کلو ہیروئن اور 1.15 کروڑ روپے نقدی برآمد ہوئی۔
جون 2020 میں کیس اپنے ہاتھ میں لینے کے بعد، این آئی اے نے انکشاف کیا کہ سید سلیم جہانگیر اندرابی منشیات کی خرید و فروخت کے ذریعے فنڈز اکٹھا کرنے اور جموں و کشمیر سمیت دیگر علاقوں میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کے فروغ میں ملوث تھا۔
تحقیقات کے مطابق، اندرابی پاکستان میں موجود کالعدم تنظیموں لشکر طیبہ (LeT) اور حزب المجاہدین (HM) کے ساتھ قریبی رابطے میں تھا۔ ان فنڈز کو دہشت گرد سرگرمیوں کے لیے اوور گراؤنڈ ورکرز کے نیٹ ورک کے ذریعے استعمال کیا جا رہا تھا۔
این آئی اے نے نارکو ٹیرر کیس 2020 میں ایک اور ملزم کے خلاف چارج شیٹ پیش کی
