عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی// کانگریس کے سینئر رہنما پی چدمبرم نے اتوار کو کہا کہ نئی جموں و کشمیر حکومت کا پہلا کام ریاستی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ کرنا ہونا چاہیے اور انڈیا بلاک کی تمام جماعتوں کو اس مطالبے کی حمایت کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت اس مطالبے کو نہیں مانتی، تو نئی حکومت کو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا چاہیے، کیونکہ مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کے سامنے ریاستی درجہ کی بحالی کا وعدہ کیا تھا۔
چدمبرم نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، “جموں و کشمیر میں انتخابات کے نتائج آنے کے بعد، اور نئی حکومت کے عہدہ سنبھالنے سے کچھ دن قبل، جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر نے اپنی طرف سے اختیارات لے لیے ہیں، جو عوامی فیصلے کی توہین کے مترادف ہے”۔
انہوں نے مزید کہا، “نئی حکومت کا پہلا کام جموں و کشمیر کی ریاستی درجہ کی بحالی کا مطالبہ ہونا چاہیے، اور انڈیا بلاک کی تمام جماعتوں کو اس مطالبے کی بھرپور حمایت کرنی چاہیے”۔
چدمبرم نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت مثبت ردعمل نہیں دیتی، تو نئی جموں و کشمیر حکومت کو سپریم کورٹ جانے سے گریز نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا، “یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر کی حیثیت میں کمی کی آئینی حیثیت پر فیصلہ اس لیے نہیں دیا تھا کیونکہ مرکزی حکومت نے جلدی سے ریاستی حیثیت بحال کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی”۔
انہوں نے انتباہ دیا کہ اگر مرکزی حکومت ریاستی حیثیت بحال کرنے میں ہچکچاتی ہے، تو یہ اس کے وعدے کی خلاف ورزی ہوگی اور عدالت کی توہین کے مترادف ہوگی۔