عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں// بی جے پی مہیلا مورچہ کی صدر وناتھی سری نواسن نے اتوار کے روز کہا کہ اپوزیشن جماعتوں این سی اور پی ڈی پی کے لیے دفعہ 370 کی بحالی کو یقینی بنانا “ناممکن” ہے لیکن وہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے لیے اپنے منشور میں اس کی ضمانت دے کر لوگوں کو بے وقوف بنا رہے ہیں۔
اسمبلی انتخابات کے سلسلے میں یہاں بی جے پی ہیڈکوارٹر میں جموں و کشمیر مہیلا مورچہ کی میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے سری نواسن نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں نوجوان نسل پرامن زندگی اور ترقی چاہتی ہے، جسے صرف ان کی پارٹی ہی یقینی بنا سکتی ہے۔
اپنے منشور میں، نیشنل کانفرنس (NC) نے 12 ضمانتوں کا ذکر کیا، جن میں دفعہ 370 کی بحالی اور جموں و کشمیر کی ریاست کا درجہ شامل ہے، جب کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (PDP) نے جموں و کشمیر کو اس کی “اصل حیثیت” پر بحال کرنے کا وعدہ کیا، اور بھارت اور پاکستان کے درمیان اعتماد سازی کے اقدامات (CBMs) اور علاقائی تعاون کی وکالت کرتے ہیں۔
اگست 2019 میں، بی جے پی کی زیرقیادت حکومت نے جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر دیا تھا، اور سابقہ ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں – جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کر دیا تھا۔
بی جے پی خواتین ونگ کی صدر نے کہا، “ان کے لیے (این سی اور پی ڈی پی) آرٹیکل 370 کو بحال کرنا ناممکن ہے۔ عوام کو بیوقوف بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ (منسوخ) پارلیمنٹ نے کیا تھا۔ یہ ایک آئینی ترمیم ہے اور اس سے بڑھ کر دفعہ 370 کے نام پر یہاں امتیازی سلوک ہوتا رہا ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو کچھ علیحدگی پسند سیاسی جماعتوں کی وجہ سے بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے لیکن اب نوجوان نسل پرامن زندگی گزارنا چاہتی ہے اور اس خطے میں ترقی کی امید رکھتی ہے جس کا “بی جے پی ہی واحد حل ہے”۔
سری نواسن نے کہا کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں این سی اور پی ڈی پی دونوں کو شکست ہوگی اور “وہ آرٹیکل 370 کی بحالی یا شنکراچاریہ پہاڑی کا نام تبدیل کرنے کے بارے میں جو کچھ بھی کہہ رہے ہیں اس سے انہیں کوئی فائدہ نہیں ہوگا کیونکہ اب لوگ سمجھ گئے ہیں کہ وہ اپنے مفاد کے لیے سیاست کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر بی جے پی کی خواتین ونگ فعال ہے اور اس کے ممبران نے اس سال لوک سبھا انتخابات کے دوران “زبردست کام” کیا۔
ممبران خواتین ووٹرز سے جڑنے کے لیے بوتھ لیول اور اسمبلی وار پروگرام منعقد کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں، انہوں نے مختلف حکومتی اقدامات، خاص طور پر مرکزی سپانسر شدہ سکیموں کو انتہائی دور دراز علاقوں تک پہنچانے میں مدد کی ہے، جس سے خواتین کو کافی فائدہ پہنچا ہے۔