عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/ وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کی قیادت میں جموں و کشمیر کی سیاسی اتحاد نے ایک ہنگامی اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران دو اہم قراردادیں منظور کیں، جن میں وقف (ترمیمی) بل اور حالیہ لیفٹیننٹ گورنر کے انتظامی فیصلوں کی مخالفت کی گئی۔
یہ فیصلہ جمعرات کی شام ایک ہنگامی اجلاس کے بعد کیا گیا، جب وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ فیئر ویو گپکا، جو نائب وزیر اعلیٰ کی سرکاری رہائش گاہ ہے، پہنچے اور اجلاس کی صدارت کی۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے ایم ایل اے تنویر صادق نےکہا کہ اتحاد نے وقف (ترمیمی) بل کی شدید مذمت کی ہے، اور اسے “اقلیتی مخالف اور مسلم مخالف” قرار دیا ہے۔ انہوں نے بل کے وقف جائیدادوں اور جموں و کشمیر کی مسلم برادری پر ممکنہ اثرات پر تشویش ظاہر کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اتحاد نے فیصلہ کیا ہے کہ عوامی مینڈیٹ کی توہین برداشت نہیں کی جائے گی۔ تنویر صادق نے خبردار کیا کہ لیفٹیننٹ گورنر اور مرکزی حکومت کے ساتھ ہم آہنگی کو کمزوری نہ سمجھا جائے، اور انہوں نے خاص طور پر حالیہ انتظامی تبادلوں کے فیصلوں کے خلاف آخری اپیل کرنے کی بات کہی، جو ایل جی منوج سنہا کی جانب سے کئے گئے۔
تنویر نے کہا کہ اتحاد جموں و کشمیر کے عوام کے مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے اور ان کے حقوق کو پامال نہیں ہونے دے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ مرکز کے ساتھ ان کا تعاون صرف ریاستی فلاح کے لیے ہے، اور حکام پر زور دیا کہ وہ حالیہ فیصلوں پر نظرثانی کریں۔
یہ قراردادیں ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب جموں و کشمیر میں سیاسی تناؤ بڑھ رہا ہے، اور اتحاد نے اشارہ دیا ہے کہ وہ ایسے فیصلوں کے خلاف سخت مؤقف اختیار کرے گا جو ان کے اختیارات کو نظر انداز کرتے ہیں۔ آئندہ دنوں میں مزید اقدامات کی توقع کی جا رہی ہے۔