عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/قومی اردو کونسل کے صدر دفتر میں آج کونسل کی گورننگ کونسل کے ممبر و رکن پارلیمنٹ (راجیہ سبھا) غلام علی کھٹانہ کی آمد کے موقعے پر ایک استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا آج یہاں جاری ایک ریلیز کی مطابق اس موقعے پر کونسل کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شمس اقبال نے ان کا استقبال کیا اور اجمل سعید (اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر) نے پریزنٹیشن کے ذریعے کونسل کی سرگرمیوں کا تعارف کروایا۔ انھوں نے بتایا کہ کونسل اپنے قیام کے اول دن سے اردو زبان و ادب کی ترقی و ترویج کے ساتھ اردو طلبا و طالبات کو جدید ٹکنالوجی سے جوڑنے کے لیے مختلف اسکیمیں چلا رہی ہیں، جن سے ملک بھر کی بیشتر ریاستوں کے لوگ استفادہ کر رہے ہیں۔
غلام علی کھٹانہ نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ مجھے آپ حضرات سے مل کر دلی مسرت ہوئی اور کونسل کی سرگرمیوں سے بھی تفصیلی واقفیت حاصل ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ اردو کسی خاص سماجی طبقے کی زبان نہیں ہے، بلکہ یہ ہمارے دیش کی زبان ہے اور اسی حیثیت سے اس کی ترقی و ترویج کے لیے ہمیں کوششیں کرنی چاہئیں۔ غلام علی نے مزید کہا کہ آج جدید ٹکنالوجی کی نت نئی ترقیات کی وجہ سے علمی و اشاعتی شعبے میں بھی بہت سی تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں، چنانچہ نئی نسل کے مزاج و رجحان کے پیشِ نظر آج کتابیں پبلش ہونے کے ساتھ ڈیجیٹل فارمیٹ میں بھی منظر عام پر آ رہی ہیں، اس لیے ہمیں کتابوں کو ڈیجیٹلائز بھی کرنا چاہیے، اسی طرح آج کے زمانے میں ترجمے کی بھی غیر معمولی اہمیت ہے اس لیے اردو زبان میں مختلف ہندوستانی و بیرونی زبانوں سے ترجمے پر بھی ضرور توجہ دینی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ قومی اردو کونسل فروغِ اردو کے لیے قابلِ تعریف سرگرمیاں انجام دے رہی ہے اور مستقبل میں مزید بہتری کی توقع ہے۔ انھوں نے کونسل کے استحکام اور فروغِ اردو سے متعلق کسی بھی پیش رفت کے سلسلے میں اپنے تعاون کی بھی یقین دہانی کرائی۔ اس موقعے پر کونسل کا تمام اسٹاف موجود رہا۔