عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں/نائب وزیر اعلیٰ سریندر چودھری نے ہفتہ کے روز اس بات کا اعادہ کیا کہ نیشنل کانفرنس کبھی بھی بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی، چاہے اس کے لیے حکومت ہی کیوں نہ چھوڑنی پڑے۔
جموں میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری نےکہا کہ این سی کی حالیہ انتخابی کارکردگی اس بات کا ثبوت ہے کہ پارٹی اقتدار یا مالی لالچ کے بجائے اصولوں پر یقین رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا، ’’ہم حکومت چھوڑ سکتے ہیں مگر بی جے پی کے ساتھ اتحاد نہیں کریں گے۔ نیشنل کانفرنس کو چار نشستیں جیتنی تھیں مگر ایک سیٹ ہم نے اس لیے ہاری کیونکہ چند غداروں نے دھوکہ دیا۔ ہم نے یہ الیکشن اصولوں پر لڑا، نہ ووٹ خریدے، نہ بیچے۔‘‘
چودھری نے بی جے پی پر ’’ووٹ چوری‘‘ کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پارٹی کی غیر اخلاقی حرکتیں انتخابات میں واضح طور پر سامنے آئیں۔ ’’یہ ثابت ہو گیا ہے کہ بی جے پی ووٹ چور ہے۔ انہوں نے ووٹ توڑے۔ اگر ان کے پاس 28 ووٹ تھے تو باقی کہاں سے آئے؟ یہ سوال آج بھی برقرار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل کانفرنس نے سیاسی دباؤ کے باوجود اخلاقی موقف پر قائم رہنے کا فیصلہ کیا۔ ’’ہم نے نہ پیسے کی پیشکش کی اور نہ لالچ دیا۔ ہم نے جموں و کشمیر کے عوام کی آواز بن کر الیکشن لڑا۔ جو تین سیٹیں ہم نے جیتی ہیں وہ عوام کی امانت ہیں، اور ہمارے نمائندے ان کی آواز دہلی تک پہنچائیں گے۔
نائب وزیر اعلیٰ نے سکھ برادری کی شمولیت اور نمائندگی کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے کہا، ’’سکھ برادری ہمیشہ ہماری قیادت کا حصہ رہی ہے۔ ہم نے سردار ہربھن سنگھ، تلوِندر سنگھ وزیر اور اب شمی اوبرائے جیسے رہنماؤں کو نمائندگی دی ہے۔‘‘
سیاسی اتحاد سے متعلق قیاس آرائیوں کی وضاحت کرتے ہوئے چودھری نے کہا، ’’اگر کوئی اتحاد ہوتا تو ہم نگروٹہ میں اپنا امیدوار کھڑا نہ کرتے۔ ہم نے کانگریس کی حمایت کی، مگر جب انہوں نے مقابلہ نہیں کیا تو ہمیں آخری وقت میں اپنا امیدوار کھڑا کرنا پڑا۔ پھر بھی ہماری جدوجہد جاری ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نگروٹہ کے آئندہ انتخابات میں پوری طاقت سے حصہ لے گی۔ ’’ہم پوری قوت سے لڑیں گے۔ ہم حکومت چھوڑ سکتے ہیں مگر اصول نہیں چھوڑیں گے۔
چودھری نے دو ٹوک الفاظ میں کہابی جے پی کے ساتھ کبھی ہاتھ نہیں ملائیں گے ۔
چند لوگوں کی غداری کے باعث نیشنل کانفرنس چوتھی نشست ہارگئی : سریندر چودھری