عظمیٰ ویب ڈیسک
راجوری// جنسی بنیاد پر تشدد کے خلاف چار ہفتوں سے جاری قومی مہم 2023 کے ایک حصے کے طور پر، قومی دیہی روزی روٹی مشن (این آر ایل ایم) کی جانب سے صنفی بنیاد پر تشدد کے خلاف جمعرات کو پنچایت کیول لوئر، بلاک بدھل میں ایک بیداری مہم اور ریلی کا انعقاد کیا گیا۔
بلاک پروگرام منیجر (بی پی ایم) این آر ایل ایم بدھل کامران حنیف، سپیشل سیل برائے خواتین راجوری سے موہیدہ چودھری، کمیونٹی ہیلتھ آفیسر بدھل لطیف ڈار اور مختلف لائن ڈپارٹمنٹس جیسے پولیس، جموں و کشمیر بینک بدھل سموٹ، سماجی بہبود، قانونی خدمات، تعلیم، انٹیگریٹڈ کے نمائندے، چائلڈ ڈیولپمنٹ سروسز (آئی سی ڈی ایس) کے علاوہ پنچایتی راج انسٹی ٹیوشن (پی آر آئی) کے اراکین، سیلف ہیلپ گروپس اور علاقے کے عوام موجود تھے۔
تمام معززین نے صنفی بنیاد پر تشدد سے متعلق مختلف مسائل، مختلف اسباب و وجوہات کے ساتھ ساتھ صنفی بنیاد پر امتیازی سلوک اور تشدد کی مختلف اقسام، اس طرح کے تشدد کو ختم کرنے کے لیے موثر اور فعال اقدامات، متاثرین کے لیے قانونی علاج اور دستیاب میکانزم کے بارے میں تفصیل سے بات کی۔ جنس پر مبنی تشدد کے واقعات کی رپورٹنگ اور ان کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے اور عوام میں اس کے بارے میں بیداری کی انتہائی اہمیت ہے۔ صنفی تشدد کے خلاف ریلی بھی نکالی گئی جس میں نعرے لگائے گئے۔
مقررین نے جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ (POCSO) ایکٹ، متاثرین کی ضروری ذہنی اور جذباتی مدد، اور خواتین کو سماجی اور معاشی طور پر خود کو بہتر بنانے کے لیے موثر ایجنسیاں فراہم کرنے کے بارے میں بھی بات کی۔
این آر ایل ایم نیشنل رورل لائیولی ہڈ مشن ’امید سکیم‘ کے تحت خواتین کو بااختیار بنانے والے کئی سیلف ہیلپ گروپس نے بدھل بلاک کے دور افتادہ پہاڑی علاقوں میں غریب خواتین کے لیے خود مختار کاروبار کھولنے کی پہل کی ہے۔ بہت سی بے روزگار خواتین نے راجوری ضلع کے بلاک بدھل میں دور دراز کے دیہی علاقوں کے دیہاتوں میں اپنا کاروبار شروع کیا۔