عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اسرائیل کی جانب سے غزہ پر قبضے کے اعلان کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ایک خطرناک، ناقابل قبول اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام غیر قانونی قبضے کو زبردستی مسلط کرنے کی کوشش کے ساتھ ساتھ غزہ میں انسانیت کے خلاف سنگین جرائم کا تسلسل ہے۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ گزشتہ دو سال سے اسرائیل امن عمل کو مکمل طور پر ناکام بنا چکا ہے اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے معاملے میں چنگیز خان کی فوجوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اب مکمل طور پر بے لگام ہو چکا ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل پر شدید تنقید کی اور کہا کہ وہ اسرائیلی جارحیت اور بربریت کے سامنے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور ایک سال نو ماہ سے جاری بمباری پر صرف بیانات تک محدود ہیں۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام مسلم ممالک محض زبانی جمع خرچ اور مذمتی بیانات پر اکتفا کر رہے ہیں اور اسرائیل پر دباو ڈالنے کے لیے کوئی ٹھوس اور عملی اقدام نہیں اٹھا رہے۔
انہوں نے مسلم ممالک پر زور دیا کہ اگر وہ خلوص نیت کے ساتھ اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کریں اور اسرائیل اور امریکہ پر مؤثر دباو ڈالیں تو اس بربریت اور وحشیانہ جارحیت کو ایک دن میں روکا جا سکتا ہے۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ اسرائیلی جارحیت کا فوری اور مکمل خاتمہ کیا جائے اور غزہ میں فوری، غیر مشروط انسانی امداد کی رسائی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ریلیف ایجنسیوں اور تنظیموں کو آزادانہ طور پر کام کرنے کا موقع فراہم کرنا بھی اشد ضروری ہے تاکہ وہاں پھنسے ہوئے شہریوں کو فوری راحت پہنچائی جا سکے۔صدر نیشنل کانفرنس کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو فلسطینیوں کے حق خودارادیت اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے عملی کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ خطے میں دیرپا امن قائم ہو سکے۔
مسلم ممالک فلسطین میں اسرائیلی بربریت روکنے کے لیے اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کریں: ڈاکٹر فاروق عبداللہ
