عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور محبوس رکنِ پارلیمان انجینئر رشید کو دہلی انتظامیہ نے اگست میں مبینہ حملے کے بعد تہاڑ جیل کے جیل نمبر 3 سے جیل نمبر 1 میں منتقل کر دیا ہے۔ذرائع کے مطابق، انجینئر رشید کی منتقلی ان کی سکیورٹی کے ازسرِ نو جائزے کے بعد احتیاطی اقدام کے طور پر کی گئی۔ذرائع نے بتایا کہ یہ وہی سیل ہے جہاں دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے رہنما منیش سسودیا کو 2023 میں دہلی ایکسائز پالیسی گھوٹالے کے سلسلے میں رکھا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ان کے وارڈ کے اردگرد باقاعدہ نگرانی کی جا رہی ہے۔ وارڈرز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ قید کے علاقے کے باہر سخت نگرانی رکھیں۔
ذرائع کے مطابق 58 سالہ ایم پی کو تہاڑ کی سب سے پرانی جیل نمبر 1 میں منتقل کیا گیا ہے، جہاں وہ وارڈ نمبر 9 کے ایک علیحدہ سیل میں اکیلے مقیم ہیں۔ جیل کے ضوابط کے مطابق ایک قیدی اکیلا یا زیادہ سے زیادہ دو دیگر قیدیوں کے ساتھ ایک سیل میں رہ سکتا ہے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ 2019 سے تہاڑ جیل میں مقید انجینئررشید پر اگست کے آخر میں کچھ قیدیوں نے حملہ کیا تھا جس میں انہیں معمولی چوٹ آئیں تھیں۔ بعد ازاں انجینئررشید نے ستمبر میں اپنے وکیل جاوید حببی کے ساتھ قانونی ملاقات کے دوران اپنے ’’بال بال بچنے‘‘کا انکشاف کیا۔
مقید رکن پارلیمان انجینئر رشید جیل نمبر 3سےجیل نمبر 1 میں منتقل